الوقت - سعودی عرب کے انتہا پسند مفتی شیخ عبد العزیز آل شیخ نے اس سال خطبہ حج نہیں دیا۔
اسوشیٹیڈ پریس نے سعودی اخبار الرياض کے حوالے سے لکھا ہے کہ آل شیخ اس سال حج کا خصوصی خطبہ نہیں دیں گے لیکن اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ وہ کیوں خطبہ نہیں دے رہے ہیں۔ ایسا تین دہائی سے زیادہ وقت میں پہلی بار ہوگا جب حج کا خصوصی خطبہ شیخ عبد العزیز آل الشیخ کے علاوہ کوئی اور دے گا۔ شیخ عبد العزیز الشیخ 1981 سے مسلسل حج کا خصوصی خطبہ دے رہے ہیں۔
الرياض اخبار کے مطابق، مبینہ شوری کونسل کے سابق سربراہ شیخ صالح بن حامد اتوار کو آل شیخ کی جگہ پر تقریر کر رہے ہیں۔ شیخ صالح بن حامد بادشاہی نظام میں مشیر ہیں۔
اس سے پہلے انتہا پسند سعودی مفتی شیخ عبد العزیز آل الشیخ نے یہ دعوی کرکے کہ شیعہ مسلمان نہیں ہیں، نیا تنازع پیدا کر دیا تھا۔
آل شیخ وہابی نظریات کی تبلیغ کرتے ہیں جو پوری دنیا میں تکفیری دہشت گردوں کو ورغلاتی ہے۔ آل الشیخ کے اس دعوے کا ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے جواب دیا تھا۔ جواد ظریف نے وہابیت اور تکفیری دہشت گردی کے درمیان رابطہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس بات میں شک نہیں کہ ایرانی جس اسلام کی پیروی کرتے ہیں اور وہابی جس اسلام کی پیروی کرتے ہیں، اس میں کوئی مماثلت نہیں ہے۔