الوقت - نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنما شیخ ابراہیم زكزكی کی بیوی نے ان کا جانشین مقرر کرنے اور اس تحریک کو اس کے راستے سے ہٹانے کی کچھ لوگوں کی سازشوں کی تنقید کی ہے۔
انہوں نے اس ضمن میں ایک خط لکھا ہے جس میں شیخ زكزكي کی گرتی جسمانی حالت کا ذکر کرتے ہوئے عوام سے مظاہرے جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔
شیخ زكزكي کی بیوی مالام زینت ابراہیم نے اپنے خط کے شروع میں خدا سے اپنے ان دوستوں، ساتھیوں اور بیٹوں کو تعزیت پیش کی جو دسمبر 2015 میں نائجیریائی فوج کے ہاتھوں شہید کئے گئے۔ انہوں نے اس خط میں لکھا کہ کس طرح نائجریائی فوج نے ان لوگوں کا قتل عام کیا، انہیں زندہ جلایا اور ان کو اجتماعی قبروں میں زندہ دفن کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام سچے برادران سے یہ اپیل کرتی ہوں کہ خدا کی راہ پر چلیں اگر چہ اس پر چلنا مشکل ہے لیکن اسی راستے پر چل کر ہی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے، "بھائیو! بہنو! یہ بات جان لیں کہ کسی بھی شخص کو اچھے اعمال یا مخالفت کے لئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔ "
اسی طرح محترمہ زینت ابراہیم نے کہا کہ شیخ زكزكي نے کسی سے یہ نہیں کہا ہے کہ چونکہ وہ قید میں ہیں اس لئے دوسرے شخص کی پیروی کی جائے۔
اسی طرح انہوں نے اپنے خط میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ نائجیریا کی فوج نے شیخ زكزكی کو کس کس طرح کی اذیتیں دی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شیخ زكزكی کی بائیں آنکھ پوری طرح چلی گئی ہے اور داہنی آنکھ میں بھی زخم ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں ایک بار پھر اسلامی تحریک کے پیرو کاروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھائیو اور بہنو شیخ زكزكی آپ سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنی عقل کی اتباع کریں نہ کہ دوسرے لوگوں کے حکم کی۔