ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں اس سال جولائی میں حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی سکیورٹی اہلکاروںن کے ہاتھ موت کے بعد وسیع پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے۔
مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں تقریبا 71 لوگ مارے گئے اور بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے تھے۔
زیادہ تر لوگ پیلیٹ گن کی وجہ سے زخمی ہوئے تھے۔ تبھی سے کوشش کی جا رہی ہے کہ سکیورٹی فورسز کو پیلیٹ گن کے علاوہ کوئی اور آپشن دیا جائے تاکہ کم سے کم لوگ زخمی ہوں۔
اتوار کو کل جماعتی وفد کے دورے سے پہلے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ دو بار جموں کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں۔ ریاست کی وزیر اعلی محبوبہ مفتی بھی دہلی آکر وزیر اعظم مودی کے ساتھ گفتگو کر چکی ہیں۔
کشمیر میں مرکزی ٹیم کے دورے سے ایک دن پہلے ہفتہ کو ایک اہم واقعات میں وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے تمام علیحدگی پسند رہنماؤں اور تنظیموں کو خط لکھ کر ان سے مسئلہ کشمیر کے حل اور امن بحالی کے لئے کل جماعتی وفد کے ساتھ ملاقات کرنے پر زور دیا۔ محبوبہ نے یہ خط بطور پی ڈی پی صدر کی حیثیت سے لکھا۔ ہفتے کی شام محبوبہ نے اپنے خط میں تمام علیحدگی پسندوں اور مذہبی تنظیموں کے سربراہان سے خطاب کرتے ہوئے لکھا کہ وادی کے موجودہ حالات کو لے کر ہم سب اپنی اپنی جگہ دکھی اور فکر مند ہیں۔