الوقت - ہندوستان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر ہنگامہ مچا کر پاکستان کو کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے جمعرات کو کہا کہ دنیا کے ممالک میں 22 سفیر بھیجنے سے پاکستان مقبوضہ کشمیر پر اس کے غیر قانونی قبضے کی حقیقت تبدیل نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھا تو یہ ہوتا کہ پاکستان 22 ممبران پارلیمنٹ کو غلط پیغام کے ساتھ غلط ممالک میں بھیجنے کے بجائے ایک سفیر کو صحیح پیغام کے ساتھ صحیح ملک بھیجتا ۔
وکاس سوروپ نے کہا کہ صحیح پیغام طبیعی طور پر یہی ہوتا کہ اس نے سرحد پار دہشت گردی کی حمایت، جموں کشمیر میں تشدد کو بھڑکانا اور ہندوستان کے داخلی مسائل میں مداخلت بند کر دی ہے۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نواز شریف کی جانب سے بان کی مون کو لکھے خط پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چاہے جتنے خط لکھ لیں، اس سے یہ زمینی حقیقت نہیں بدلے گی کہ جموں کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی زمینی حقیقت ہے کہ جموں کشمیر کے ایک حصہ پر پاکستان کا غیر قانونی قبضہ ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون کو ایک اور خط لکھ کر ان سے کشمیر میں تحقیقاتی کمیٹی بھیجنے کی اپیل کی ہے۔ نواز شریف نے اسی کے ساتھ کئی ممالک کے لئے 22 ممبران پارلیمنٹ کو بھی روانہ کیا ہے۔