الوقت - حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ 33 روزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوج کے ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا اور اس حکومت کی طاقت اس شرمناک شکست کا سبب بنی۔
سید حسن نصر اللہ نے ہفتے کو 2006 میں اسرائیل کے خلاف جنگ میں فتح کی دسویں سالگرہ کے موقع پر اپنی تقریر میں زور دیا کہ اسرائیل اور امریکہ نے 2006 کی جنگ میں شکست کا سامنا کیا اور اس جنگ کا فیصلہ بھی آج یمن کی جنگ کی طرح، امریکہ نے کیا تھا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اس جنگ میں اسرائیلی مقاصد کی ناکامی، اسلامی مزاحمت کی سب سے بڑی کامیابی رہی ہے۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ آج اسرائیل، اسلامی مزاحمت سے خوفزدہ ہے اور آج دس سال پہلے کے مقابلے میں لبنان زیادہ محفوظ ہے اور جنوبی لبنان اسرائیل کے ساتھ بغیر کسی امن معاہدے کے محفوظ اور پرسکون ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے اسی طرح ان تمام ممالک کا شکریہ ادا کیا جو اسلامی مزاحمت تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یاد رہے جولائی 2006 میں اسرائیلی فوج اور حزب اللہ لبنان کے درمیان ہوئی جنگ میں لبنان کو فتح حاصل ہوئی تھی اور اس دوران 119 اسرائیلی فوجی مارے گئے تھے۔
اس جنگ میں حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں پر راکٹ کی بارش کر دی تھی۔