زیادہ کان صاف کرنے والوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ کان کی صفائی سے قوت سماعت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ کان کی تنگ نالی مختلف چیزوں کو ڈالنے کے لیے نہیں بنی۔ آپ کے کانوں میں موجود تھوڑا سا کان کا میل کانوں کو نقصان پہنچانے کا باعث نہیں بن سکتا کیوں کہ یہ ایک قدرتی چیز ہے اور کچھ مقاصد کے لیے کارآمد ہوتی ہے۔
یہی چرک گوش ہونٹوں کو نرم رکھنے اور کھلے زخموں پر مرہم کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق یہ چرک گوش اور بھی بہت کچھ کر سکتا ہے، یہ جسم میں موجود آلودہ کیمائی اجزا کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے اور کچھ طبی کیفیات کی تشخیص کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایک قدرتی حفاظتی ڈھال
چرک گوش کے فوائد میں سے ایک اس کا کانوں کو نم رکھنا ہے، ویسے ہی جیسے آنسو آنکھوں کو نم رکھتے ہیں۔ چرک گوش میں موجود موم آپ کے کانوں کو خشکی یا خارش کے احساس سے دور رکھتا ہے۔
یہ آپ کے کانوں کو صاف رکھتے ہیں
کانوں میں بننے والا موم یا ویکس، مخروج چکناہٹ اور مردہ کھال کے خلیات کا امتزاج ہوتا ہے، اس کے ساتھ مٹی اور دھول کانوں میں داخل ہونے سے پہلے اس موم میں پھنس جاتی ہے اور روئی سے صفائی کی کوئی ضرورت نہیں پڑتی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو چرک گوش کو اس کے حال پر ہی چھوڑ دینا چاہیے جب تک کہ آپ شدید چرک گوش کی علامات کو محسوس نہ کرلیں، ان علامات میں سماعت کا بدل جانا بھی شامل ہے۔
آلودگی کی نشاندہی
جسم سے خارج ہونے والے دیگر اجزا کی طرح چرک گوش بھی جسم میں موجود زہریلے اجزا، جیسے ہیوی میٹلز کی نشاندہی کر سکتا ہے، لیکن اس چیز کی نشاندہی کے لیے یہ ایک موزوں جگہ نہیں ہے اور ایک عام بلڈ ٹیسٹ سے زیادہ قابل اعتماد بھی نہیں ہے۔
کان کا چرک گوش اور جسم کی بو
بعض لوگوں میں نم چرک گوش بنتا ہے جو کان میں خشک ہوتا ہے۔ اگر یہ سفید اور چھلکے نما ہے تو ممکنہ طور پر اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پسینے میں ایک خاص کیمائی جزو کی کمی ہے جو آپ کے جسم کی بو کی وجہ بنتا ہے۔
دباؤ یا خوف چرک گوش کی پیداوار میں اضافہ کرسکتا ہے
آپ کے کان میں موجود اپوکرائین گلینڈز یا وہ گلینڈز جو موم کو خارج کرنے میں مدد کرتے ہیں، آپ کے پسینے میں بو کے بھی ذمہ دار ہوتے ہیں۔
نسلی اعتبار سے ایئر ویکس یا چرک گوش میں تفریق
ایشائی اور غیر ایشائی لوگوں میں مختلف اقسام کے چرک گوش پیدا ہوتے ہیں۔ مونیل کمیکل سینسز سینٹر، فلاڈیلفیا کے تحقیق کاروں کے مطابق پسینے کی طرح چرک گوش میں موجود کیمیائی اجزا مختلف نسلوں میں مختلف ہوتے ہیں اور بو پیدا کرنے والے مالیکیولز مشرقی ایشیائی لوگوں کے مقابلے کاکیشائیوں میں زیادہ ہوتے ہی۔
ایئر کینڈل سے پرہیز کریں
اگر ہم روئی سے کان صاف نہیں کر رہے تو ایئر کینڈل یا کانوں میں موم بتی جلانے کو کان کی صفائی کا مؤثر اور محفوظ طریقہ تصور کیا جاتا ہے جو بالکل بھی درست نہیں۔ اگر آپ کو میری اس طرح کان صاف کرنے کی بات غیر معقول لگتی ہے تو مہربانی فرما کر ان ایئر کینڈلز یا کانوں کی موم بتی (جی ہاں ایسی موم بتیاں موجود ہیں) کے بارے میں جان لیں۔
کانوں کی صفائی کے لیے سرنج سے زیادہ ویکیوم بہتر ہے
اگر آپ کو واقعی چرک گوش صاف کرنا ہے تو اس کے مختلف طریقہ کار ہیں جن میں سرنجنگ سے لے کر ویکیومنگ شامل ہیں۔ ان خطروں سے بچنے کے لیے لوگ مائیکرو-سکشن ٹریٹمنٹ کروانے جاتے ہیں جہاں ان کے کانوں کی صفائی ایک چھوٹے سے ویکیوم کلینر نما آلے سے کی جاتی ہے۔