الوقت - ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے ان کے ساتھ پاکستان گئی ہندوستانی میڈیا کو ان کی تقریر کو کوریج نہیں کرنے دیا گیا۔
راجیہ سبھا میں ہندوستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ جب وہ سارک کانفرنس میں تقریر کر رہے تھے تب دوردرشن، پی ٹی آئی اور اے این آئی کے صحافیوں کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جہاں تک میری تقریر کو بلیک آوٹ کرنے کی بات ہے مجھے گزشتہ سارک کانفرنسوں میں اپنائی گئی روایت کے بارے میں معلومات نہیں ہے۔ مجھے اس بارے میں وزارت خارجہ سے بات کرنی ہوگی۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان نے کوریج کی اجازت نہ دے کر صحیح کیا یا غلط کیا ہے۔
ہندوستانی وزیر داخلہ جمعرات کو ہی سارک کے وزارئے داخلہ کے اجلاس میں شرکت لے کر واپس آئے ہیں۔
راج ناتھ سنگھ نے صاف کیا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی کی جانب سے دی گئی ضیافت میں شرکت نہیں کی ۔
انہوں نے کہا کہ میں لنچ کرنے کے لئے پاکستان نہیں گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے بعد پاکستانی وزیر داخلہ نے سب کو کھانے پر مدعو کیا تھا لیکن وہ اپنی گاڑی میں بیٹھ کر چلے گئے۔ میں بھی چلا گیا۔ مجھے کوئی شکایت نہیں ہے کیونکہ میں وہاں کھانا کھانے نہیں گیا تھا۔
راجیہ سبھا میں راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ ایک ملک میں دہشت گرد کسی دوسرے ملک کے لئے شہید نہیں ہو سکتا۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ انہیں اچھے اور برے دہشت گرد کے درمیان فرق کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کو فروغ دینے سے روکنے کے لئے نہ صرف شدت پسندوں کو ہی نہیں بلکہ شدت پسندوں کی مدد کرنے والے افراد، اداروں، گرہوں اور ممالک کے خلاف بھی کارروائی کی جانی چاہئے۔
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کو راج ناتھ سنگھ نے مشورہ دیا ہے کہ انتہا پسندی سے وابستہ افراد پر بین الاقوامی پابندیوں کا احترام کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ جن سارک ممالک نے مجرمانہ معاملات میں باہمی تعاون کے لئے معاہدے کو منظوری نہیں دی ہے ان کو فوری طور پر اسے منظوری دینی چاہئے۔