الوقت - اسلامي جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام کے مستقبل کا فیصلہ اس ملک کے عوام کے ہاتھوں ہونا چاہئے۔
علاء الدین بروجردی نے جمعرات کو دمشق میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جو فریق یہ چاہتا ہے کہ شام کے بحران کا خاتمہ ہو اسے اس ملک کی حقیقت پر توجہ دینا اور اس ملک کے مستقبل کا فیصلہ شامی عوام پر چھوڑنا چاہئے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شامی عوام کسی بھی حالت میں اپنے ملک کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے کہا کہ اسلامي جمہوریہ ایران، شام کی سالمیت کی حمایت اور اسلامی ممالک کی تقسیم کی امریکی سازش کی تنقید کرتا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے اسی طرح کہا کہ علاقے میں سعودی عرب کی پالیسیاں، اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات معمول پر لانے کی سمت میں آگے بڑھ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامي جمہوریہ ایران، اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی ہر کوشش کی تنقید کرتا ہے اور ایران کا خیال ہے کہ فلسطینی، جدوجہد اور مزاحمت کے ذریعے اپنے حقوق حاصل کر سکتے ہیں۔
علاء الدین بروجردی نے کہا کہ جنوبی شام میں جاری جھڑپوں میں اسرائیلی اور اردن کے فوجی، دہشت گردوں کی مدد کر رہے ہیں لیکن اس سے دہشت گردوں کو بچایا نہیں جا سکتا۔