الوقت - ترکی کے صدر نے اس ملک میں ناکام فوجی بغاوت کے سلسلے میں اٹلی کے نظریات اور اس ملک میں اپنے بیٹے پر الزامات عائد کئے جانے پر تنقید کی ہے۔
رجب طیب اردوغان نے اٹلی کے سرکاری ٹی وی سے بات چیت میں اس ملک میں ہونے والی حالیہ ناکام فوجی بغاوت کے بارے میں یورپ کے رد عمل کے تناظر میں کہا کہ ترکی میں ڈیموکریسی کے خلاف فوجی بغاوت ہوئی اور اس کے باوجود کہ اس میں 238 لوگ مارے گئے یورپ سے کوئی بھی ترکی نہیں آیا۔
اردوغان نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر اٹلی کی پارلیمنٹ پر بمباری کر دی جائے تو اس وقت کیا ہوگا؟ کہا کہ ترکی کے سلسلے میں بیان دینے سے پہلے يوريي یونین کی خارجہ پالیسی کی ذمہ دار کو ترکی کا دورہ کرنا چاہیے تھا۔
ترکی کے صدر نے اسی طرح اٹلی میں بلیک منی کو وائٹ منی میں تبدیل کرنے کے الزام میں اپنے ایک بیٹے کے خلاف ہونے والی کارروائی کے سلسلے میں کہا کہ ان کے بیٹے کے بارے میں عدالتی کاروائی انجام دیے جانے سے ترکی اور اٹلی کے تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں۔
اٹلی کے وزیر اعظم میٹيو رینزی Matteo Renzi نے رجب طیب اردوغان کے جواب میں ٹویٹ کیا کہ اس ملک میں جج قانون اور آئین کے مقابلے میں ذمہ دار ہیں نہ کہ ترکی کے صدر کے مقابلے میں۔
اٹلی کے وزیر خارجہ پاؤلو جینٹيلوني Paolo Gentiloni نے بھی ترکی کے صدر کے سخت بیان کے ردعمل میں کہا کہ اٹلی میں ججوں کو مکمل آزادی حاصل ہے اور عدلیہ پولیس کے ساتھ مل کر پوری کامیابی کے ساتھ مافیا سے مقابلہ کر رہی ہے اور اسے دوسروں کی نصیحت کی ضرورت نہیں ہے۔