الوقت - سعودی عرب کی ایک عدالت نے احتجاج میں شرکت کرنے کے الزام میں ایک سعودی نوجوان کو سزائے موت ہے۔
مرآۃ البحرین نامی ویب سائٹ کے مطابق عبدالکریم محمد الهواج نامی ایک سعودی نوجوان کو پرامن احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔
اس سعودی نوجوان پر الزام ہے کہ اس نے 2011 میں قطيف میں پرامن احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس بات کی سخت تنقید کی ہے کہ سعودی عرب میں انصاف پر مبنی کارروائی کے بغیر حکومت مخالفین کو سزائے موت سنا دی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے جنوری کی شروعات میں سعودی عرب میں اس ملک کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ نمر باقر النمر کو سزائے موت دی گئی تھی جس پر بین الاقوامی سطح پر سخت احتجاج و تنقید کی گئی تھی۔