الوقت - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کو اپنے جنونی بیان کا انجام سوچ لینا چاہئے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمي نے کہا کہ عادل الجبیر آج کل حالیہ چند دہائیوں کے دوران دہشت گردانہ واقعات میں اپنے ملک، سعودی حکام اور رہنماؤں کے کردار پر پردہ ڈالنے میں بری طرح مصروف ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ ایران کے خلاف ان کی بیان بازی اور الزامات سے القاعدہ اور داعش کو وجود میں لانے والے ان کے ملک کے کردار کو عالمی رائے عامہ فراموش کر دے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ نائن الیون کے بارے میں خفیہ رپورٹ کی اشاعت کے وقت سعودی عرب کے وزیر خارجہ کو مشکل حالات کا سامنا ہے اور اس سے زیادہ مشکل دن ان کا انتظار کر رہے ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یقینی طور پر دہشت گردی کے حامی اس ملک کے بارے میں اس قسم کی اہم اطلاعات کو عالمی رائے عامہ اور نائن الیون کے بعد اس واقعہ کی قربانی چڑھنے والے کبھی نہیں بھول سکتے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ جب بھی بوکھلاہٹ کا شکار ہوتے ہیں، ایران کے بارے میں مضحکہ خیز بیان دینے لگتے ہیں اور ہم ان سے کہیں گے کہ وہ اس قسم کے حالات میں بیان نہ دیں یا پھر اپنے بیان کے انجام کے بارے میں سوچ لیں۔
یاد رہے سعودی وزیر خارجہ نے اپنے حالیہ بیان میں ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا تھا۔