الوقت - ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے بے گناہ عوام کی حمایت میں پورے پاکستان میں بدھ کو وسیع مظاہرے کئے گئے۔
حکومت پاکستان نے بدھ کو کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے یوم سیاہ قرار دیا ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں عوام منگل کو ہی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب نکل پڑے تاکہ بدھ کے مظاہروں میں شرکت کر سکیں۔
اسی طرح پورے پاکستان میں تمام سرکاری ملازم اپنے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے عوام کے تئیں اپنے سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اعلان کر رہے ہیں۔
پاکستانی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں اپنے تمام سفارت خانے کو حکم دیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے عوام کی حمایت میں یوم سیاہ منعقد کریں۔
وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف نے یوم سیاہ کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہندوستان نے اپنے مظالم سے کشمیریوں کی تین نسلوں کو ناراض کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کو یہ سمجھنا ہوگا کہ جب عوام ارادہ کرلیں تو ہتھیار بھی ان کا راستہ نہیں روک سکتے۔
وزیراعظم نواز شریف نے ہندوستان کی جانب سے کشمیرکو داخلی معاملہ قرار دینے کے دعویٰ کومضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان بھی مسئلہ کشمیر کا ایک فریق ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلٰی شہباز شریف نے بھی دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بندوق کی نوک حق خود ارادیت کی جدوجہد نہیں روک سکتی۔
وفاقی وزیراطلاعات پرویزرشید نے کہا کہ کشمیر کی آوازکودبانے کیلئے لوگوں کوزندگیوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر میں گزشتہ 12 دنوں میں جھڑپوں میں 49 افراد ہلاک اور 3100 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اس وقت ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے تمام علاقے، فوج کے کنٹرول میں ہے۔ اسی طرح ٹیلیفون اور انٹرنیٹ خدمات بھی بند ہے۔