الوقت - سعودی عرب نے منگل کے روز مزید دو افراد کو سزائے موت دی ہے۔
ریاض سے فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق، سعودی حکام نے منگل کے روز دو لوگوں کو سزائے موت دی ہے جس کے بعد جاری سال میں اس ملک میں سزائے موت دیئے گئے افراد کی تعداد 98 ہوگئی ہے۔ سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ جن افراد کو سزائے موت دی گئی ہے ان میں سے ایک سعودی شہری تھا جس کو قتل کے الزام میں سزائے موت دی گئ جبکہ دوسرا شخص پاکستانی تھا جس کو منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں سزا دی گئی۔ سعودی عرب میں معولا سزائے موت، سر تن سے جدا کرکے دی جاتی ہے۔ سعودی عرب میں سزائے موت ماہ مبارک رمضان میں روک دی گئی تھی اور کے بعد سزائے موت پر عمل در آمد کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا۔ ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے گزشتہ سال 158 افراد کو سزائے موت دی تھی۔ لندن میں موجود اس تنظیم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ سال بھی تقریبا اتنے ہی افراد کو موت کے گھاٹ اتار ا گیا ہے۔