الوقت - شام کی حکومت نے کہا ہے کہ دمشق نے عرب لیگ میں رکنیت بحال کرنے کی کوئی درخواست نہیں کی ہے۔
شام کی وزارت خارجہ کے ایک اعلی عہدیدار نے عرب ليگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیظ کے اس بیان کے جواب میں کہ عرب ليگ میں شام کی رکنیت اسی صورت میں بحال ہوگی جب شام کی حکومت اور مخالفین کے درمیان کوئی اتفاق رائے ہو جائے، کہا کہ دمشق نے عرب ليگ میں اپنی رکنیت کی بحالی کے لئے کوئی درخواست نہیں دی ہے۔
شام کی وزارت خارجہ کے اس اعلی عہدیدار نے کہا ہے کہ عرب لیگ جب تک ان ممالک کے تسلط میں رہے گی جو شام کے خلاف سازش میں معروف ہیں، دمشق ایک لمحے کے لئے بھی عرب ليگ میں واپسی کے لئے نہیں سوچ سکتا۔ شام کے اس عہدیدار نے عرب ليگ کو عرب ممالک کےدرمیان اختلافات کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے عرب ليگ میں گروہ بندی کرتے ہوئے نومبر 2011 میں عرب ليگ میں شام کی رکنیت منسوخ کرا دی اور پھر اس ملک کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس کے خلاف مورچہ بنا لیا اور وہ بھی ایسے حالات میں کہ جب عراق، الجزائر، لبنان اور یمن شروع سے ہی شام کے بائیکاٹ اور رکنیت کی منسوخی کے مخالف تھے۔