الوقت - عراق کے معروف سیاسی و مذہبی رہنما مقتدی صدر کے حامیوں نے حکومت کی جانب سے انتباہ کے باوجود، جمعے کو بغداد میں مظاہرے کئے۔
مقتدی صدر کی اپیل پر یہ مظاہرے، بغداد میں سیکورٹی کے ہائی انتظام کئے جانے کی حمایت اور اور بدعنوانی کے خلاف منعقد ہوئے ہیں۔
عراقی حکومت نے مظاہروں کے انعقاد پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ عراق کی مشترکہ فوجی کمان نے خبردار کیا ہے کہ ہتھیار لے کر مظاہرے کرنے والوں کو سیکورٹی فورس دہشت گرد مانیں گے۔
عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے کسی بھی طرح کے مسلح مظاہروں سے سختی سے نمٹنے پر تاکید کی تھی ۔
یہ مظاہرے، مقتدی صدر کی جانب سے بغداد میں مظاہروں کے انعقاد کے پروگرام کو منسوخ کرنے سے انکار کئے جانے کے بعد ہوئے جہاں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔
منگل کو عراقی وزیر اعظم حیدر العبادي نے سیاسی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ وہ مظاہرے کرنے کے بجائے داعش کے خلاف مہم پر توجہ مرکوز کریں کیونکہ مظاہروں سے سیکورٹی کے نظام متاثر ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، بغداد میں جمعے کے مظاہرے میں مختلف صوبوں سے مقتدی صدر کے حامی پہنچے۔
مقتدی صدی بھی مظاہرین کے درمیان حاضر ہوئے اور ان کے درمیان تقریر کرنے کے بعد اسٹیج سے چلے گئے۔