الوقت - ترکی نے شام اور عراق کے ساتھ سفارتی تعلقات میں توسیع کی خواہش ظاہر کی ہے۔
ترک وزیر اعظم بن علی یلدریم نے شام اور عراق کے ساتھ تعلقات میں توسیع کے ترکی کے عزم کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کو شام کے ساتھ تعلقات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بیان بدھ کو ٹی وی سے لائیو نشر ہونے والے اس پروگرام میں دیا جس میں وہ ترکی کے علاقائی ممالک کے ساتھ تعلقات میں توسیع کی ضرورت پر اپنے خیالات ظاہر کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مقصد، بحیرہ روم اور بلیک سی کے ساحلی ممالک اور عراق اور شام سے سفارتی تعلقات بہتر کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی، شام کے صدر بشار اسد کا شدید مخالف رہا ہے۔ اسی طرح اس نے دہشت گردوں کو اپنے یہاں سے شام میں داخل ہونے کی کھلی اجازت دے رکھی تھی۔
ترک وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہونے کے لئے شام اور عراق کی طرف لوٹنا ضروری ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ترکی میں ابھی حال ہی میں سلسلے وار بم دھماکے ہوئے تھے جن کا الزام داعش پر عائد ہوا تھا جس نے شام اور ترکی کی سرحد پر نیٹ ورک بنا رکھا ہے۔
شام میں 2011 میں پیدا ہوئے غیر ملکی حمایت یافتہ بحران کے بعد سے ترکی نے شام سے تعلق منقطع کر لئے تھے۔ اس وقت سے ترکی، بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گردوں کا ساتھ دیتا رہا۔
دوسری جانب شام کی وزارت خارجہ نے ملک کے بارے میں انقرہ کی پالیسیوں کے مکمل تبدیلی پر زور دیا ہے۔
لبنان کے الميادين ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، شام کی وزارت خارجہ نے شام اور ترکی کے تعلقات کو بحال کرنے پر مبنی ترکی کے وزیر اعظم بن علی یلدریم کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ترک حکام کے بیان ہی صرف کافی نہیں ہیں بلکہ انقرہ کو دمشق کے بارے میں اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنا چاہئے۔
شام کی وزارت خارجہ نے اسی طرح زور دیا کہ ترکی کو شام کے ساتھ تعلقات کو بحال کرنے کے تناظر میں دہشت گردوں کے لئے اپنی سرحدوں کو بند کرنا چاہئے۔