الوقت - برطانیہ کے وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون بدھ تک برطانوی وزارت عظمی کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔
برطانیہ کی تاریخ میں سب سے زیادہ وقت تک وزیر داخلہ رہنے والوں میں سے ایک تھریسا مے کو حکمراں كنزرویٹو پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔
ایسے میں تھریسا برطانیہ کی اگلی وزیر اعظم بن سکتی ہیں۔ اس بارے میں باضابطہ اعلان ابھی نہیں ہوا ہے لیکن اگر ایسا ہوتا ہے، تو تھریسا مارگریٹ تھیچر کے بعد برطانیہ کی وزیر اعظم بننے والی دوسری خاتون ہوں گی۔
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ وہ بدھ کو اپنا استعفی ملکہ ایلزبتھ کو پیش کردیں گے اور تھریسامے کو وزیراعظم بنانے کی سفارش کریں گے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے تھریسا مے کو اپنی بھر پور حمایت کا یقین دلایا۔
اس سے پہلے وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شامل تمام امیدواروں نے رضاکارانہ طور پر دستبرداری کا اعلان کیا تھا جس کے بعد تھریسا مے ہی واحد امیدوار رہ گئی تھیں۔ 1997 سے ممبر پارلیمنٹ تھریسا 2010 سے برطانیہ کی وزیر داخلہ ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کے یورپی یونین میں بنے رہنے کی حمایت کی تھی۔ 59 سالہ تھریسا نے سیاست کی دنیا میں قدم رکھنے سے پہلے بینک آف انگلینڈ میں ملازمت کی ہے۔ تھریسا کے شوہر فلپ جان مے بھی ایک بینکر ہیں۔ ٹیررزم ایکٹ 2000 کے استعمال اور پاسپورٹ درخواستوں کو نمٹانے جیسے کچھ مسائل کو لے کر وزیر داخلہ کے طور پر تھریسا تنازعات میں بھی رہیں۔ ڈیوڈ کیمرون نے منگل کو اپنی کابینہ کی میٹنگ کی آخری صدارت کریں گے اور توقع ہے کہ وہ بدھ کو وزیراعظم سے سوال و جواب کے آخری سیشن میں شرکت کے بعد ملکہ کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیں ۔