الوقت - مسجد اقصی اور اس کے اطراف کے علاقوں میں صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ المیادین ٹی وی کے مطابق جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب غاصب صیہونی فوجیوں نے صیہونی آباد کاروں کے ایک ٹولے کو باب المغاربہ کے راستے مسجد اقصی میں داخل کرنے کی کوشش کی۔
اس موقع پر مسجد اقصی میں موجود فلسطینیوں نے اس بے حرمتی کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور صیہونی فوجیوں کو ایسا کرنے سے روکنے کی کوشش کی۔ بعد از آں غاصب صیہونی فوجیوں نے قبلہ اول کے دروازے بند کردیئے اور فلسطینیوں کو نماز کی ادائیگی سے بھی روک دیا۔ صیہونی فوجیوں نے مسجد اقصی کے صحن میں موجود نمازیوں اور اعتکاف میں بیٹھنے والوں پر بھی حملہ کیا اور انہیں مسجد الاقصی سے باہر نکال دیا۔ خبروں کے مطابق صیہونی فوجیوں اور فلسطینی نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔
دوسری جانب غاصب صیہونی فوجیوں نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پٹی میں فلسطینیوں پر حملے کئے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق غزہ کی کنٹرول لائن پر قائم اسرائیلی چیک پوسٹ پر تعینات صیہونی فوجیوں نے پیر کو فلسطینیوں کی زرعی اراضی پر فائرنگ کی اور کسانوں کو اپنے کھیتوں میں جانے سے روک دیا۔ صیہونی فوج کی جنگی کشتیوں نے بھی پیر کی صبح شمال مغربی غزہ کے ساحلی علاقے سودانیہ میں فلسطینی ماہی گیروں کی کشتیوں کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم سے کم دو کشتیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب غاصب صیہونی حکام نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی ماہی گیر غزہ کے ساحلوں سے 6 کلو میٹر کی حدود سے باہر نہ نکلیں بصورت دیگر انہیں حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔ غزہ کے علاقوں میں فلسطینیوں پر صیہونی فوجیوں کا حملہ 2014 کے جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اگست 2014 کی 50 روزہ جنگ کے دوران صیہونیوں کے وحشیانہ حملوں اور بمباری میں2 ہزار 300 فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔
دریں اثنا قبلۂ اول کے امام اور ممتاز عالم دین الشیخ عکرمہ صبری نے مسجد اقصی میں نمازیوں اور معتکفین پر صیہونی فوج کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صیہونی پولیس نے نمازیوں اور معتکفین پر تشدد کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ صیہونی اور اس کے تمام ریاستی ادارے منظم دہشت گردی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے الشیخ عکرمہ صبری کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی میں گھس کر نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جانا صیہونی فوج اور پولیس کی ننگی جارحیت ہے۔ وہیں صیہونیوں کی وحشیانہ کاروائی پر اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے بھی شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے پوری فلسطینی قوم پر حملہ اور مذہبی امور میں مداخلت قرار دیا ہے۔