الوقت - پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے ہندوستانی وزیر خارجہ کی جانب سے ہندوستان- پاکستان تعلقات کے بارے میں بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ہندوستان، پاکستان سے تعلقات میں سنجیدہ ہے تو وہ مذاکرات کے دروازے اتنے عرصے سے بند کیوں کر رہا ہے؟
پاکستان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق چودھری نثار علی خان نے ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی وزیر خارجہ اگر پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات پر اتنی ہی سنجیدہ اور پرعزم ہیں تو انہیں پہیلیوں میں بات نہیں کرنی چاہئے تھی اور نہ اس مسئلے پر سیاست کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ سشما سوراج کو کھل کر یہ واضح کرنا چاہیے تھا کہ ان کے آس پاس وہ کون سی طاقتیں ہیں جو پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں بہتری نہیں چاہتیں۔
پاکستانی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمارے خیال میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تعلقات کو معمول پرآنے میں سب سے بڑی رکاوٹ آر ایس ایس، ابھینوبھارت اور شیوسینا جیسی ہندو انتہا پسند تنظیمیں اور ان کے ہندوستانی حکومت سے تعلقات اور اس پر اثرات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ہندوستان، پاکستان سے تعلقات کی بحالی میں سنجیدہ ہے تو کیا وجہ ہے کہ وہ گفتگو کے دروازے اتنے عرصے سے بند کئے ہوئے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کے بارے میں حکومت ہندوستان کی پالیسی کا سوال ہے تو پاکستان سے دوستی کی ہندوستانی پالیسی تو نریندر مودی کی اس تقریر کے ایک ایک لفظ سے واضح ہو گئی تھی جو انہوں نے امریکی کانگریس میں کی تھی۔