الوقت - سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز آل سعود نے کہا ہے کہ امریکا کے تمام گزشتہ انتخابات کی طرح ان کا ملک اس سال بھی ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم پر خرچ ہونے والے پیسے کا 20 فیصد خرچ سمیت امریکا کی دو اہم پارٹیوں کا کچھ خرچہ اٹھا رہا ہے۔ یہ خبر اس کے بعد ڈلیٹ کر دی گئی۔
سعودی عرب کے وزیر دفاع محمد بن سلمان پیر کے روز امریکا پہنچے اور انہوں نے امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے ساتھ ہی انہوں نے اردن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کی جسے کچھ دیر بعد سایٹ سے ہٹا دیا گیا۔ اس مسئلہ کے بعد بہت زیادہ ہنگامہ مچ گيا۔ اردن کی خبر رساں ایجنسی پترا نے رپورٹ دی کہ سعودی عرب کے نائب ولی عہد امریکا جائیں گے۔ خبر رساں ایجنسی رپورٹ میں لکھتی ہے کہ سعودی عرب امریکا کی ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کی انتخابی مہم کا 20 فیصد خرچ برداشت کر رہا ہے۔ اس خبر کو سایٹ پر آتے ہی کچھ دیر بعد ہٹا دیا گیا۔ سعودی عرب کے ٹویٹر پر سرگرم شہری مجتہد نے اس خبر کو ہٹانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کلنٹن کے لئے درد سر بن سکتا ہے۔ مجتہد نے کہا کہ امریکا امیں انتخابات کے لئے غیر ملکوں سے مالی مدد لینا جرم تصور کیا جاتا ہے۔ مجتہد لکھتے ہیں کہ یہ دیوانہ (بن سلمان) یہ نہیں سمجھ سکا۔ اسی لئے پترا خبر رساں ایجنسی نے یہ خبر ہٹا دیا۔