الوقت - دہشت گرد گروہ داعش کے عناصر نے افیس بک پر فروخت کے لئے ایک دوشیزہ کی تصویر جاری کی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں اس موضوع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کنیزی اور خواتین سے سوء استفادہ کرنے کے لئے داعش کی جانب سے سوشل میڈیا کے آزاد استعمال کے موضوع پر بحث کی گی۔ داعش کے ایک دہشت گرد نے مذکورہ لڑکی کی تصویر کے نيچے لکھا کہ جو حضرات خاتون کنیز کی خریداری کا ارادہ رکھتے ہیں، اس خاتون کی قیمت آٹھ ہزار ڈالر ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے مزید لکھا کہ یہ فوٹو 20 مئی کو داعش کے ایک دہشت گرد ابو اسعد الالمانی کی جانب سے پوسٹ کی گئی۔ اس دہشت گرد کے بارے میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ جرمن ہے۔ داعش کے اس دہشت گرد نے کچھ ہی دیر بعد ایک اور چیز پوسٹ کی جس میں ایک ایزدی خاتون کو اٹھ ہزار ڈالر میں فروخت کرنے کی بات کہی گئي تھی۔
واشنگٹن پوسٹ نے تاکید کی کہ ان خواتین میں سے کچھ کو تو چند دفعہ خرید و فروخت کیا جا چکا ہے اور داعش کے دہشت گرد اس طرح سے اپنے خرچے پورے کرتے ہیں۔ اس امریکی اخبار نے لکھا کہ داعش کے دہشت گردوں نے حالیہ مہینوں میں خواتین کی خرید و فروخت کے لئے سوشل میڈیا کا بے تحاشا استعمال کیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فیس بک جیسے امریکا کے سوشل نیٹ ورک پر فلسطین اور لبنان کے مزاحمتی گروہوں کے سربراہوں یا مزاحمت سے متعلق تصاویر کے شائع کئے جانے پر پابندی عائد ہے لیکن داعش سے وابسطہ بیج دنیا میں اسلام کی تصویر خراب کرنے کے لئے آسانی سے کام کرتے ہیں۔ یہ نیٹ ورک اسلاموفوبیا کی پالیسی کے تناظر میں داعش اور نصرہ فرنٹ جیسے دہشت گردوں کے جرائم اور ان کی انسان سوز کاروائیوں کو شائع کرتے ہیں جبکہ صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمت کرنے والے اسلامی گروہوں کے رہنماؤں کی تصاویر شائع ہی نہیں ہونے دیتے۔