الوقت - زیکا وائرس سے متعلق خدشات کے درمیان 150 بین الاقوامی ڈاکٹروں، سائنسدانوں اور محققین نے برازیل کے ریو ڈی جینیريو میں ہونے والے اولمپکس کا انعقاد کہیں اور کروانے یا انعقاد کو ٹالنے کی کوشش کی ہے۔
ان افراد نے اس کے لئے عالمی ادارہ صحت (ڈبیلوایچ او) کو ایک کھلا خط لکھا ہے۔ جمعے کو لکھے گئے اس خط میں کہا گیا ہے کہ برازیل کے زیکا بحران سے سب سے زیادہ متاثر شہر ریو میں کھیل کروانے کا دباؤ بنانا غیر ذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ہماری بڑی تشویش عالمی صحت کو لے کر ہے۔ زیکا وائرس نے صحت کو اس طرح سے نقصان پہنچایا ہے، جس کا سائنس نے پہلے کبھی مشاہدہ نہیں کیا تھا۔
اس خط پر امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، ناروے، فلپائن، جاپان، برازیل، جنوبی افریقہ، ترکی اور لبنان سمیت کئی ممالک کے ماہرین نے دستخط کئے ہیں۔ اس میں کہا گیا ہےکہ دنیا بھر کے ممالک سے کھیلوں میں شرکت کرنے کے لئے جب پانچ لاکھ غیر ملکی سیاح آئیں گے تو ایسے وقت میں ایک غیر ضروری خطرہ بنا رہے گا کہ وہ اس وائرس کی زد میں آ سکتے ہیں۔ اس وائرس کو اپنے ساتھ اپنے ملک منتقل کر سکتے ہیں، جہاں جاکر یہ ایک وبا کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کیا غریبوں کے ساتھ ایسا ہونا چاہئے؟ کیونکہ ابھی تک اس وبا سے محفوظ جگہوں پر اس کے اثرات زیادہ ہو ہو سکتے ہیں۔
زیکا کی وجہ خطرناک مائكروسیفلی سمیت پیدائشی امراض لاحق ہو سکتے ہیں۔ مائکروسیفلی ایسی بیماری ہے جس میں بچے چھوٹے سر اور دماغ کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ برازیل میں گزشتہ سال مچھر سے پیدا ہونے والی زیکا بیماری کے پھیلنے کے بعد سے اب تک تقریبا 1300 بچوں میں اس کی علامات دیکھی جا چکی ہیں۔ اسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ عالمی ادارہ صحت اور امریکہ کی صحت عامہ کے حکام نے برازیل کے دورے پر جانے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ مچھروں کے کاٹے جانے سے بچنے کے اقدامات کریں۔ یہ اپیل بھی کی گئی ہے کہ حاملہ خواتین ریو ڈی جینیريو سمیت ان علاقوں میں جانے سے پرہیز کریں جہاں زیکا پھیلا ہوا ہے۔
ڈبیلوایچ او نے کہا خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں
اس درمیان عالمی ادارہ صحت (ڈبیلوایچ او) نے اس مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔ ہفتہ کو جاری کردہ ایک بیان میں تنظیم نے کہا ہے کہ تازہ تشخیص کی بنیاد پر زیکا کے توسیع کو دیکھتے ہوئے 2016 کے اولمپک کو منسوخ کرنا یا اس کی جگہ میں تبدیلی مناسب اقدامات نہیں ہے۔ ڈبیلوایچ او نے کہا ہے کہ برازیل دنیا کے ان 60 ممالک میں سے ایک ہے، جہاں مچھروں سے اب بھی زیکا پھیل رہا ہے۔ اس کے بعد بھی لوگ الگ الگ وجوہات سے ان ممالک کا دورہ کر رہے ہیں۔ خطرے کو کم کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ سفر کو لے کر جاری کی گئي سفارشات پر عمل کیا جائے۔ ڈبیلوایچ او نے کہا ہے کہ وہ حالات کی مسلسل نگرانی کر رہا ہے اور جب کبھی بھی ضروری ہوگا وہ مشورہ دے گا۔
ڈبیلوایچ او نے کہا ہے کہ حاملہ خواتین کو زیکا کے انفیکشن والی جگہوں پر نہیں جانا چاہئے۔ اولمپکس کے دوران کھلاڑیوں اور سیاحوں کو زیکا وائرس کے انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لئے ڈبیلوایچ او برازیل حکومت اور ریو 2016 آرگنائزنگ کمیٹی کو مشورہ دے رہا ہے۔