الوقت - پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ہم مکمل تفتیش کے بغیر ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کرسکتے۔ ان کے مطابق، امریکا کا یہ دعوی بالکل غلط ہے کہ پاکستان کو حملے سے پہلے اطلاع دی گئی تھی۔
منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ جودھری نثار علی نے بتایا کہ گزشتہ دنوں بلوچستان کے دور افتادہ علاقے میں گاڑی میں سوار جن 2 افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا ان میں سے ایک کی شناخت ہوگئی جس کی لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے جبکہ حملے میں دوسرے شخص کی لاش مکمل طور پر جل چکی تھی جس کا چہرا بھی ناقابل شناخت تھا۔ انھوں نے کہا کہ جب واقعہ پیش آیا تو پاکستانی سیکورٹی کے اہلکار مثاثرہ علاقے میں پہنچے لیکن وہاں مکمل طور پر جلی ہوئی لاشوں، تباہ شدہ گاڑی اور ایک پاسپورٹ کے سوا کوئی چيز نہیں ملی۔ پاسپورٹ کی تفتیش ہو رہی ہے کہ گاڑی سے نکلا یا پھر وہاں پھینکا گیا۔
چودھری نثار نے بتایا کہ واقعہ کے 7 گھنٹے بعد امریکا کی جانب سے پاکستان کو سرکاری طور پر اطلا، دی گئی کہ ملا منصور کو پاکستان میں نشانہ بنایا گیا اور وہ اس میں ہلاک ہو گیا۔ امریکی اطلاع کے بعد ہماری ایجنسیوں نے تفتیش کی، ایک شخص کی لاش کو شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کیا گیا لیکن دوسرے شخص کی لاش کے بارے میں اس لئے تصدیق نہیں ہو سکی کیونکہ اس سے متعلق کہا گیا کہ یہ ملا منصور ہے اور وہ پاکستانی نہیں ہے، اس لئے کسی قسم کی سائنٹفک تصدیق یا ڈی این اے کے بغیر پاکستانی حکومت اور اداروں کے پاس کوئی ذریعہ نہیں تھا کہ ہم سرکاری طور پر اس خبر کی تصدیق کر سکتے اور یہی صورت اب بھی ہے۔