الوقت - رہبر انقلاب اسلامی نے پیر کی شام افغان صدر سے ملاقات میں فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ افغانستان کے مفادات اور سلامتی پر خصوصی توجہ دی ہے اور وہ تمام شعبوں میں اس ملک کی ترقی کو اپنی ترقی سمجھتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، امریکہ اور برطانیہ جیسے بعض ممالک کے برعکس ہمیشہ افغان عوام کے ساتھ احترام، بھائی چارے اور مہمان نوازی پر مبنی سلوک کرتا رہا ہے اور افغانستان کی جانب سے اپنے ملک کے قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ایران اس کی ہر قسم کی مدد کے لئے تیار ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ افغانستان کو قدرتی وسائل اور انسانی قوت کے طور پر دو بڑی نعمت ملی ہے جس سے وہ اچھی طرح سے ترقی کر سکتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے دونوں ممالک کے درمیان سرحدی دریاؤں کے مسئلے کے جلد حل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس قسم کے مسائل، ایران اور افغانستان جیسے ممالک کے درمیان شکایت و دوری کا سبب نہیں بننے چاہئیں جو واقعی میں مشترکہ سرحد، متحدہ ثقافت اور مشترکہ ضرورت رکھتے ہیں۔
اس ملاقات میں افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بھی تہران میں ہونے والی گفتگو بالخصوص چابهار کے راستے ٹرانزٹ کے لئے ہندوستان کے ساتھ ہوئے معاہدے پر خوشی ظاہر کی اور کہا کہ ہم ایرانی عوام کی جانب سے افغان شہریوں کی میزبانی اور افغانستان کے بارے میں آپ کے مثبت نظریات کے لئے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے اور امید ہے کہ تہران مذاکرات باہمی تعلقات میں مزید پیشرفت کا سبب بنے گا۔