الوقت - پاکستان نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے کشمیر کے نقشے کے بارے میں ہندوستانی پارلیمنٹ کے مسودے پر اقوام متحدہ میں 'گہرے تشویش' کا اظہار کیا ہے اور عالمی ادارے سے کہا ہے کہ وہ اپنی قراردادوں کو برقرار رکھے اور ہندوستان کو 'بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ' کرنے والے ان اقدامات کو بند کرنے کے لئے مجبور کرے۔
''جیوسپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل2016' کے مسودے کے مطابق، ہندوستان کے نقشے کو غلط طریقے سے پیش کرنے والوں کو جیل کی سزا بھی ہوجس کے لئے زیادہ سے زیادہ قید سات سال کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی خلاف ورزی کرنے والے پر 100 کروڑ روپے تک کا جرمانہ لگ سکتا ہے۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہندوستان کی حکومت کی جانب سے ہندوستانی پارلیمنٹ میں متنازعہ ' جیوسپیشل انفارمیشن ریگولیشن بل' لانے کی کوشش کے بارے میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے سربراہ کے سامنے شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ اس نے نیو یارک میں اپنے مستقل نمائندے کے خطوط کے ذریعے سے یہ خدشات ظاہر کئے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ 'اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہندوستان کے سرکاری نقشے میں جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے کو ہندوستان کے حصے کے طور پر دکھایا گیا ہے جو کہ حقائق سے دور ہے اور قانونی طور پر حق سے باہر ہے۔
ہندوستانا کے دفتر نے کہا کہ اس بل کی منظوری کے بعد، ہندوستانی حکومت ان لوگوں یا تنظیموں کو سزا دے گی جو جموں و کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق متنازعہ علاقے کے طور پر دکھائیں گے۔ اس نے کہا، 'یہ خط اقوام متحدہ سے اپیل کرتا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو قائم رکھے اور ہندوستان سے کہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ایسے اقدامات کو بند کرے۔