الوقت - ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے یورپ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انقرہ اپنے انسداد دہشت گردی کے قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔
اردوغان نے ایک ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کہتا ہے کہ اپنے شہریوں کے یورپ کے لئے ویزا آزاد ہونے کے عوض ہم انسداد دہشت گردی کے قوانین میں تبدیلی کریں لیکن میں معافی چاہتا ہوں، آپ اپنے راستے جائیں اور ہمیں اپنے راستے پر آگے بڑھنے دیں۔
اردوغان کا یہ بیان ترکی کے وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو کے استعفے کے ایک دن بعد آیا ہے، جنہوں نے یورپ کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا۔
اس معاہدے کے مطابق، ترکی کو یورپ کی جانب سے طے کئے جانے والے 72 میعاروں میں سے اگلے مہینے کے آخر تک 5 دیگر معیاروں کو پورا کرنا ہوگا۔ ان میعاروں میں انسداد دہشت گرد قانون میں تبدیلی اور ذاتی معلومات کی حفاظت کرنا ہے۔
دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوغان ترکی میں صدارتی نظام کے نفاذ کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں۔ انھوں نے وزیر اعظم احمد داود اوغلو کی جانب سے استعفی کے اعلان کے ایک روز بعد صدارتی نظام پر ریفرنڈم کرانے پر زور دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، جمعہ کو رجب طیب اردوغان نے کہا کہ وہ ملک میں صدارتی نظام نافذ کرنے کے لئے فوری طور پر ضروری پارلیمانی کاروائیاں مکمل کرنے کے خواہشمند ہیں۔ ان کے مطابق صدارتی نظام ہی ملک میں استحکام کی ضمانت دے سکتا ہے۔ انھوں نے اپنی سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈیوپلپمنٹ پارٹی پر زور دیا کہ وہ آئین میں مجوزہ تبدیلیوں کا ڈرافٹ عوام کے سامنے پیش کرے۔ ادوغان ترکی میں صدارتی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب ان کے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس سے جمہوریت کو نقصان پہنچے گا۔