الوقت - سرکاری فنڈ میں کرپشن کے الزام میں برازیل کی صدر کے خلاف مواخذے کی تحریک کامیاب ہو گئی ہے۔
برازیل کے ممبران پارلیمنٹ نے صدر ڈیلما روسیف کے خلاف مواخذے کی تحریک شروع کئے جانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لاطینی امریکہ کا یہ سب سے بڑا ملک ایک گہرے سیاسی بحران میں گرفتار ہو گیا ہے۔ برازیل کی کانگریس کے ایوان زیریں میں حزب اختلاف کے ارکان کو روسیف کو سینیٹ کے سامنے بھیجنے کے لئے 513 ووٹوں میں سے 342 مت یا دو تہائی اکثریت ضروری تھی۔
مواخذے کی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ اب سینیٹ کرے گی۔ روسیف کو سینیٹ کے سامنے بھیجنے کا فیصلہ پانچ گھنٹے تک چلی ووٹنگ کے بعد ہو پایا ہے۔ ووٹنگ میں 342 واں ووٹ ملنے پر اپوزیشن نے زور سے چلاتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا، جس کے جواب میں روسیف کے ساتھیوں نے غصے میں طعنے کشی کی۔
برازیل کے ریو ڈی جینیريو میں اولمپکس کے انعقاد سے صرف چار ماہ پہلے اس ملک کا ماحول تلخ ہو گیا ہے۔ کانگریس کے باہر ہزاروں لوگ بڑی بڑی ٹی وی اسکرینوں پر اس عمل کو دیکھ رہے تھے۔ اپوزیشن کے حامی جہاں جشن منا رہے ہیں وہیں پر روسیف کے حامیوں میں مایوسی چھائی ہوئی ہے۔
برازیل کی صدر کے مخالفین کی جانب سے یہ الزام لگائے جاتے رہے ہیں کہ انھوں نے 2014 میں بجٹ خسارے کو غیر قانونی طور پر چھپایا تھا تاکہ دوبارہ صدر بننے کی راہ ہموار ہو سکے۔ ڈیلما روسیف نے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔