الوقت - پاکستان نے بدھ کی رات کہا کہ ہندوستان نے پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے کے معاملے میں پاکستانی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جےآئی ٹي) کے سامنے سیکورٹی فورسز سے وابستہ گواہوں کو پیش نہیں کیا۔
پٹھان کوٹ اور نئی دہلی کا دورہ کرکے جےآئی ٹي کے واپس لوٹنے کے بعد اپنے پہلے بیان میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس ملک میں میڈیا میں چل رہی ان خبروں کا کوئی ذکر نہیں کیا جن میں دعوی کیا گیا ہے کہ پٹھان کوٹ کے حملے '' ہندوستان نے کرائے" تھے۔ ہندوستان نے ان خبروں کی تنقید کی تھی۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق، '' جےآئی ٹي نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور کچھ گواہوں کے بیانات بھی درج کئے تاہم ہندوستانی سیکورٹی فورسز سے متعلقہ گواہوں کو اس کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ '' بیان میں کہا گیا کہ جےآئی ٹي نے پٹھان کوٹ ائیر بیس حملے کے سلسلے میں '' الزامات '' کی تحقیقات کے لئے 27 مارچ سے یکم اپریل تک ہندوستان کا دورہ کیا۔ دورے کا آغاز ہندوستان کی خفیہ ایجنسی این آئی اے کی طرف سے اب تک کی گئی تحقیقات کے سلسلے میں اس کی جانب سے پیشکش کی وجہ سے ہوا۔
وزارت خارجہ نے کہا '' جےآئی ٹي نے این آئی اے کو پاکستان میں تحقیقات کی پیشرفت کے بارے میں معلومات فراہم کی۔ آگے تحقیقات چل رہی ہے۔ '' بیان کے مطابق یہ دورہ، دہشت گردی کی تمام شکلوں سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے حکومت پاکستان کے عزم کے تحت اس کے باہمی تعاون کے رخ کے تناظر میں ہوا۔
ہندوستانی فریق کے مطابق جےآئی ٹي کو حملے سے متعلق تمام ثبوت فراہم کئے گئے جن میں چاروں دہشت گردوں کے ڈی این اے نمونے، ان کی شناخت اور کال ریکارڈ شامل ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ پہلی اور دوسری جنوری کی درمیانی رات کو ہوئے پٹھان کوٹ ائیر بیس حملے میں جیش محمد د کے دہشت گرد ملوث تھے۔