الوقت - لندن میں ایک برطانوی مسلم خاتون کو برقع پہننے کی وجہ سے نسل پرستانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا۔
شہر کے ایک جنرل اسٹور میں انہیں 'بیٹ مین' کہہ کر طنز کیا گیا۔ کچھ ہی دیر میں اس واقعہ کا ویڈیو وائرل ہو گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو کے بارے میں متاثرہ احلم سعید نے بتایا کہ وہ لندن کے ايلگ کامن علاقے کے ایک جنرل اسٹور سے مٹھائی خریدنے گئی تھیں۔ برقع پہنے ہونے کی وجہ سے وہاں ان کی بحث ایک شخص سے ہو گئی۔ ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے کہ ملزم مقامی شخص اپنے بچوں کے سامنے مسلمان عورت کے برقع کو لے کر کس قدر ناراض ہو گیا۔
احلم سعید نے بتایا کہ اس شخص کو میں نظر انداز نہیں کر پائی۔ اس لیے میں نے اپنے فون سے اس پورے واقعہ کی کلپ بنا لی۔ وہ مسلسل میرے برقع پر طنز کر رہا تھا۔ ویڈیو میں صاف دکھائی دے رہا ہے کہ ملزم شخص عورت کے برقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مسلسل کہہ رہا ہے کہ تم نے یہ کیوں پہنا ہوا ہے؟ وہ شخص پوچھ رہا ہے کہ میرے بچے تمہارا چہرہ نہیں دیکھ پا رہے ہیں۔ تم آدمی ہو یا عورت؟ کون ہو تم؟
احلم کا کہنا تھا کہ انھیں ایسے افراد سے ڈر لگتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ میں ایسا سوچنے والے لوگوں کی وجہ سے برقعہ پہننا کیوں چھوڑوں، اسے پہننا مجھے اچھا لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا، لیکن گزشتہ چند ماہ میں برقعے کی وجہ سے انہیں بہت توہین کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا پیرس اور برسلز حملے کے بعد حالات مزید بدتر ہوئے ہیں۔