الوقت - شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں ہوائی حملے میں خطرناک دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ کا سرغنہ ہلاک ہو گیا۔
برطانیہ میں واقع مبینہ انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹري فار ہیومن رائٹس نے اتوار کو بتایا کہ القاعدہ کی شام کی شاخ النصرہ فرنٹ کے بانیوں میں سے ایک ابو فراس السوری اس صوبے کے شمال مغربی علاقے میں ایک گاؤں میں ہوائی حملے میں مارا گیا لیکن رپورٹ ملنے تک یہ واضح نہیں ہو سکا تھا کہ یہ ہوائی حملہ شامی فضائیہ یا روسی ایئر فورس نے کیا۔
اسی طرح اس حملے میں ابو فراس کا لڑکا اور 20 دیگر غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گرد بھی مارے گئے۔
دہشت گردوں کے درمیان ابو فراس بہت ہی بدنام نام تھا۔ ابو فراس انتظامیہ اور مذہبی امور جیسے حساس موضوعات پر النصرہ فرنٹ کی جانب سے تبصرہ کرتا تھا۔
تکفیری میڈیا کے مطابق، فراس النصرہ فرنٹ کے بانیوں میں تھا اور وہ 80 کی دہائی میں افغانستان میں بھی سرگرم تھا اور اطلاعات کے مطابق، اس نے اسامہ بن لادن کے ساتھ براہ راست طور پر تعاون کیا تھا۔
النصرہ فرنٹ کو شام میں سرگرم غیر ملکی حمایت یافتہ دوسرا سب سے بڑا دہشت گرد گروہ سمجھا جاتا ہے۔
روس اور امریکہ کی ثالثی سے شام میں ایک ماہ سے جاری جنگ بندی میں، داعش اور النصرہ فرنٹ کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔