الوقت - ہندوستان نے کہا ہے کہ وہ اس بات سے مایوس ہے کہ پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی کمیٹی کی فہرست میں شامل کرنے کی اس درخواست پر ایک تکنیکی روک لگا دی گئی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ ہم مایوس ہیں کہ دہشت گرد سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اس کمیٹی میں درج کرنے کے ہندوستان کی درخواست پر ایک تکنیکی روک لگا دی گئی ہے، جس کا قیام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی تجویز 1267 ، 1989 اور 2253 کے تحت ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہندوستان کی سمجھ سے بالا ہے کہ پاکستان میں واقع جیش محمد گروپ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی واضح دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے درج کیا گیا تھا لیکن گروپ کے اہم رہنما، مالی امداد پہنچانے والے اور ترغیب دلانے والے کو فہرست میں شامل پر تکنیکی روک لگا دی گئی ہے۔
سوروپ نے کہا کہ حال میں دو جنوری کو پٹھان کوٹ میں ہوا دہشت گردانہ حملہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اظہر کو فہرست میں شامل نہ کرنے کا خطرناک اور مہلک اثرات ہندوستان بھگت رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروہوں کے عالمی نیٹ ورک کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ یہ دہشت گرد گروہ پوری دنیا کے لئے خطرناک ہیں۔
واضح رہے کہ چین نے جمعے کو جیش محمد کے سربراہ پر پابندی عائد کرنے پر بحث کر رہی اقوام متحدہ کی کمیٹی سے درخواست کی تھی وہ اس پر فی الحال روک لگا دے۔
دو جنوری کو پٹھان کوٹ ائیربیس پر پر دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے گزشتہ فروری میں اقوام متحدہ کو ایک خط لکھ کر اظہر مسعود کو القاعدہ کی پابندی والی کمیٹی کے تحت فہرست میں شامل کرنے کے لئے فوری کارروائی کی اپیل کی تھی۔
اس درخواست کے ساتھ تنظیم کی دہشت گردانہ سرگرمیوں اور پٹھان کوٹ حملے میں اس کے ملوث ہونے کے ثبوت بھی دیئے گئے تھے۔