الوقت - اقوام متحدہ کی جنگی جرائم کی عدالت کے جج نے بنیاد پرست سرب رہنما شيشل کو 1990 کی بلقان جنگ کے دوران جنگی جرائم کے تمام نو الزامات سے بری کر دیا ہے۔ اس غیر متوقع فیصلے کی کروشیا نے مذمت کی ہے۔
سابق يگوسلاوييا کے لئے بنائے گئے بین الاقوامی فوجداری ٹربيونل (ICTY) کے جج جھاكیلود اینٹونيٹي کا کہنا تھا کہ چیمبر کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ استغاثہ کی جانب سے مناسب شواہد مہیا نہیں کئے گئے جن سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ انہوں نے یعنی شيشل ان جرائم کا ارتکاب کیا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فیصلے کے بعد شيشل ایک آزاد شخص ہیں۔ 61 سالہ شيشل پر عظيم تر سربیا کے لئے سربیا کے تمام علاقوں کو متحد کرنے کی ظالمانہ کوشش کے دوران جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے نو الزامات عائد کئے گئے تھے۔
استغاثہ کا الزام تھا کہ بہت سے کروشیائی افراد، مسلمانوں اور غیر سرب سويلين افراد کی ہلاکتوں کے پیچھے شيشل کا ہاتھ تھا۔ اس کے علاوہ ان پر بوسنیا ہرز گووينا، کروشیا اور سربیا سے ہزارہا افراد کو زبردستی بے دخل کرنے جیسے اقدامات میں کردار ادا کرنے کے بھی الزامات تھے۔