الوقت - بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز کے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابري انصاری نے اپنے ایک بیان میں برسلز بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ اور بیلجیئم کی حکومت سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
حسین جابري انصاری نے کہا کہ دنیا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے مسلسل واقعات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دنیا کو مل کر کوشش کرنی چاہئے اور دہشت گردوں کی سیاسی، نظریاتی اور مالی امداد کا سلسلہ بند کیا جانا چاہئے۔
ایران کے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی برسلز کے دہشت گردانہ حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں بیلجیئم کے عوام اور حکومت کو تعزیت پیش کی ہے۔ ححت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے بیان میں کہا کہ انہیں دہشت گردی کے ان واقعات میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید صدمہ پہنچا ہے۔
حزب اللہ لبنان نے بھی بیلجیئم کے دار الحکومت برسلز کے ائیرپورٹ اور میٹرو اسٹیشن پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے بیلجیئم کے عوام اور حکومت سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ برسلز میں جو آگ لگی ہے وہ وہی آگ ہے جو دہشت گردوں کے حامیوں نے شام اور مشرق وسطی کے کچھ علاقوں میں بھڑکائی ہے۔ حزب اللہ لبنان کے بیان میں آیا ہے کہ ان دھماکوں کا مطلب یہ ہے کہ تکفیری دہشت گرد گروہوں کا خطرہ وسیع ہو گیا ہے اور دنیا کا کوئی بھی گوشہ ان کے جرائم اور شر سے محفوظ نہیں ہے۔
دوسری جانب پوری دنیا میں اس واقعے کی مذمت کی جا رہی ہے۔ فرانس کے صدر نے بھی ان دھماکوں کے بعد پیرس میں دوبارہ ایمرجنسی نافذ کئے جانے پر زور دیا ہے۔ اٹلی میں بھی دہشت گردانہ حملوں کے مقابلے میں سیکورٹی ہائی الرٹ بڑھا دیا گیا ہے۔ یورپی پارلیمنٹ کے صدر مارٹن شولز نے ان خود کش حملوں کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی ہے۔ یورپی یونین کے خارجہ امور کی انچارج فیڈريكا موگريني نے بھی ان حملوں پر گہرا افسوس ظاہر کیا ہے۔ برطانیہ کے وزیر اعظم نے دھماکوں کے بعد سیکورٹی میٹنگ بلائی ہے۔ روس کے صدر ولادیمير پوتين نے بھی ان دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اس کے علاوہ ہندوستان، جرمنی، تیونس اور دوسرے بہت سے ممالک اور تنظیموں نے برسلز میں ہوئے ان دہشت گردانہ حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ بیلجیم کی حکومت نے ترکی میں اپنے سفارت خانے اور قونصل خانے کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس درمیان پورے یورپ میں ہوائی اڈوں پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ چار دن پہلے برسلز میں پولیس نے کارروائی کرکے پیرس حملوں کے ماسٹر مائنڈ صالح عبد السلام کو گرفتار کیا تھا۔