الوقت - پاکستان پپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے پر پر حکومت کی مذمت کی ہے۔
بلاول نے اپنے ٹیوٹر اکاونٹ پر لکھا کہ بے نظیر بھٹو نے انہیں اصلی طاقت وردی سے محروم کیا، آصف زرداری نے انہیں ایوان صدر سے باہر نکالا لیکن آپ نے کیا کیا؟ انہیں آزاد کر دیا؟
واضح رہے کہ اس سے پہلے پاکستان کے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کتھا کاہ حکومت نے سابق صدر مشرف کو عدالتی فیصلہ کے بعد ملک سے باہر جانے کی اجازت دینے کا باضابطہ فیصلہ کیا ہے لیکن ان کے خلاف کیس چلتے رہیں گے۔
چودھری نثار علی نے پپلز پارٹی کا نام لئے بغیر کہا کہ ان کے دور حکومت میں مشرف کو ملک سے باہر آنے جانے کی پوری آزادی تھی۔
اس سے پہلے پاکستان کی فوج سے سابق سربراہ اور سابق صدر پرویز مشرف علاج کے لئے دبئی چلے گئے۔ مشرف پر سفر کی پابندی کو پاکستان کے سپریم کورٹ نے ہٹا لیا ہے۔ پاکستان کے سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ 72 سالہ پرویز مشرف کے غیر ملکی سفر پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ پاکستان کے وزیر داخلہ نثار علی خان نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشورے کے بعد حکومت نے علاج کے لئے مشرف کو ملک سے باہر جانے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مشرف کے وکیل نے باضابطہ طور پر کہا ہے کہ ان کے وکیل کو ملک سے باہر جانے دیا جائے۔ سفر پر عائد پابندی کے ہٹنے کے ایک دن بعد پرویز مشرف پاکستان چھوڑ کر دبئی چلے گئے۔
واضح رہے کاہ پرویز مشرف کے خلاف اس وقت پاکستان میں ملک سے بغاوت سمیت کئی مقدمے چل رہے ہیں۔ 2014 سے ان کے ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد ہے۔ یہ مقدمے صدر رہنے کے وقت پاکستان میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل سے وابسطہ ہیں۔