الوقت - ہندوستان کی وزیر خارجہ نے جمعرات کو پاکستان کے وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقات کے بعد کہا کہ پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں پیشرفت کے لئے پاکستان کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) 27 مارچ کو ہندوستان پہنچے گی۔
سرتاج عزیز سے سشما سوراج کی 20 منٹ تک چلی ملاقات میں پٹھان کوٹ دہشت گردانہ حملے کے مسئلہ پر گفتگو ہوئی۔ یہ ملاقات نیپال کے پوکھرا علاقے میں ہوئی۔ گزشتہ دو جنوری کو ہوئے اس حملے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان یہ پہلا سیاسی رابطہ ہوا ہے۔ ہندوستان کے ائیربیس پر ہوئے اس حملے کو لے کر اقدامات کے لئے پاکستان پر دباؤ بناتا آ رہا ہے۔ سرتاج عزیز نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعظم نواز شریف، ایٹمی سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر 31 مارچ کو امریکہ میں ملاقات کریں گے۔
سارک کے اجلاس کے موقع پر دونوں رہنماؤں کے مذاکرات کے بعد سرتاج عزیز کے ساتھ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے سشما سوارج نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ سرتاج عزیز کے ساتھ میری میٹنگ میں پٹھان کوٹ پر بحث نہ ہو۔ جےآئی ٹي کے دورے کی تاریخوں کا فیصلہ ہو گیا ہے۔ یہ 27 مارچ کی رات پہنچے گی اور 28 مارچ کو اپنا کام شروع کرے گی۔ ہندوستان کی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس میں پٹھان کوٹ حملے کو لے کر گفتگو نہ کرنا ممکن نہیں تھا۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا جےآئی ٹی پٹھان کوٹ ائیربیس کا دورہ کرے گی تو حکومتی ذرائع نے کہا کہ آنے والے دنوں میں اس دورے کے طریقہ کار پر گفتگو ہو گی۔ پٹھان کوٹ کے واقعہ سے دونوں ممالک کے نمٹنے کے طریقوں پر سرتاج عزیز نے اپنی طرف سے اطمینان ظاہر کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نواز شریف اور نریندرمودی امریکہ میں ملاقات کریں گے۔ پاکستان کے خارجہ امور کے وزیر سرتاج عزیز نے کہا کہ یہ یقینی نہیں ہے کہ تخلیقی مذاکرات ہوں گے لیکن امید ہے کہ وہ ملیں گے۔
سرتاج عزیز نے 9 اور 10 نومبر کو پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کے لئے سشما کو ایک دعوت نامہ بھی دیا۔ ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے دعوت نامہ قبول کر لیا اور اس کے لئے نوازشریف اور سرتاج عزیز کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستانی وزیر اعظم کے خارجہ امور کے مشیر نے امید ظاہر کی ہے کہ 31 مارچ کو امریکہ میں ایٹمی سیکورٹی سربراہی کانفرنس کے موقع پر دونوں وزرائے اعظم ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہیں پتہ کہ بنیادی مسائل پر گفتگو ہو گی لیکن امید ہے کہ وہ ملیں گے۔ سشما نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جو حل طلب مسائل ہیں ان پر ہم نے بہت مثبت طریقے سے فیصلہ کیا ہے۔ بہر حال، یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ وہ کن مسائل کا حوالہ دے رہی تھیں۔
ملاقات کے دوران ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج اور سرتاج عزیز نے گزشتہ سال 30 نومبر کو دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی ملاقات کا ذکر کیا اور کہا کہ اس کے بعد دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیر کے درمیان بینکاک میں ملاقات ہوئی۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ تین دن کے بعد سشما جي اسلام آباد آئیں اور پھر جامع مذاکرات کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم مودی لاہور پہنچے لیکن پٹھان کوٹ حملہ رکاوٹ بن گیا۔