الوقت - فلسطین کی ایک ٹیچر دس لاکھ ڈالر کے بہترین استاد کا ایوارڈ جیتنے کے بعد فلسطین لوٹ گئی ہیں جہاں فلسطینیوں نے ان کا زبردست خیر مقدم کیا۔
حنان الحروب نامی یہ فلسطینی ٹیچر، بیت اللحم کے پناہ گزین کیمپ میں نہایت مشکل حالات میں پروان چڑھی ہیں اور اس وقت وہ فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ کے قریب ایک اسکول میں پڑھاتی ہیں۔
حنان الحروب کو اتوار کو دبئی میں "دنیا کی بہترین استاد" کا ایوارڈ ملا جس کے تحت انہیں ایک ملین ڈالر ملے۔
پوپ فرانسس نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ان کے نام کا اعلان کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ۔
انعام کی یہ رقم انہیں کئی قسطوں میں ملے گی اور اس کے لئے شرط یہ ہے کہ وہ کم از کم اگلے پانچ برسوں تک تعلیم سے منسلک رہیں۔
انعام لینے کے بعد مغربی کنارے کے اريحا شہر کے فلسطینیوں نے ان کا شاندار استقبال کیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ انعام کی رقم کا کچھ حصہ فلسطینی بچوں کی تعلیم پر خرچ کریں گی۔
مذکورہ ٹیچر فلسطین میں خاص حالات میں پڑھاتی ہیں جہاں ہر روز مظاہرے ، فائرنگ اور قتل وغارت ہوتا رہتا ہے اور پڑھنے والے زیادہ تر بچوں کے والدین انتہائی غریب اور تشدد کا شکار ہیں۔
الحروب تعلیم کی اپنی روش کو وسیع کرنا چاہتی ہیں جس کی وجہ سے انہیں یہ انعام ملا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ تشدد کا شکار ہونے والے بچوں کو پڑھانا ایک چیلنج ہے اور اسی لئے انہوں نے بچوں کو پڑھانے کے لئے کھیل کا راستہ منتخب کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ کھیل - كود کے ذریعہ مختلف حالات سے دو چار بچوں کو پڑھانا ممکن ہے۔
الحروب نے جو کتاب لکھی ہے اس کا عنوان ہے "کھیلوں گا اور پڑھوں گا۔"