الوقت-حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے حزب اللہ کو دہشتگرد قراردے کر ہمارے فائدے میں کام کیا ہے کیونکہ عالم اسلام کے عوام اور آزاد ضمیر انسانوں کو بیدار کرکے حزب اللہ کی پوزیشن کو واضح کردیا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا کہ سعودی عرب لبنان میں صدر کے انتخابات میں تاخیر کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سعودی عرب اپنی ہٹ دھرمی سے ہاتھ نہیں کھینچتا ہے تو اس سے تعلقات خراب ہوجائيں گے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ سعودی عرب نے ہمیں دہشتگرد قراردے کر ہمارے حق میں کام کیا ہے یعنی ساری دنیا کو بتادیا ہے کہ حزب اللہ نہایت اہمیت کی حامل اور بہت ہی زیادہ با اثر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا آگاہ ہوچکی ہےکہ خلیج فارس کےعرب ملکوں کی کونسل نے حزب اللہ کو دہشتگرد گروہ قراردیا ہے، انہوں نے کہا کہ عرب ممالک یہ سوچتے ہیں کہ اس طرح ہم ڈر جائيں گے، اس سے حزب اللہ کے تعلقات محدود ہوجائيں گے اور میدان جنگ میں اسکی توانائياں کم ہوجائيں گی اور حزب اللہ کمزور پڑجاے گي۔ شيخ نعیم قاسم نے کہا کہ سعودی عرب نے اس اقدام سے خود کو جال میں پھنسا لیا ہے کیونکہ اس نے اس اصطلاح سے استفادہ کیا ہے جو صیہونی حکومت حزب اللہ کے خلاف استعمال کرتی ہے۔ حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے کہا کہ اگر سعودی عرب اپنے مذموم اقدامات سے دستبردرا نہیں ہوتا ہے تو بہت جلد لبنان میں سعودی عرب سے تعلقات رکھنا اسرائيل سے تعلقات رکھنے کی مانند مذموم قرار پائے گا۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہم اسرائيل کے خلاف صف آرا ہیں اور اس کو شکست دیتے ہیں لیکن یہ کہ سعودی عرب صیہونی حکومت کے چبائے ہوئے لقمے کھا رہا ہے اور صیہونی حکومت کے ہتھیار اور جنگي ساز و سامان استعمال کررہا ہے یہ اسکی کمزوری کی نشانی ہے اور آل سعود کی سب سے بڑی غلطی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو سعودی عرب کو نہیں پہچانتے اس پر تنقید برداشت نہیں کرتے جبکہ حزب اللہ ایک جانی پہچانی اور بااثر پارٹی ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ ہم نے سعودی عرب کو برا بھلا نہیں کہا ہے ہم صرف اس کے اقدامات کی بات کرتے ہیں، ہم یمن اور شام کے خلاف سعودی عرب کی جارحیت کے بارے میں باتیں کرتے ہیں۔ سعودی عرب دہشتگردوں کی مالی اور فوجی حمایت کرتا ہے ایسے دہشتگرد جو کسی بھی دین اور اخلاق کے حامل نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سعودی عرب کے اقدامات کے بارے میں گفتگو کرتے ہیں کیونکہ بہت سے حلقوں میں ان حقائق کو بیان کرنے کی جرات نہیں ہے اور یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب ہمارے موقف کی وجہ سے بوکھلا گيا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ نے لبنان کے داخلی مسائل کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب لبنان کے داخلی گروہوں پر بہت شدید دباؤ ڈالتا ہے تاکہ حالات کو اپنے منشاء کے مطابق موڑ سکے، دراصل یہ سعودی عرب ہے جس نے لبنان میں صدر کے انتخاب کو دیڑھ برس موخر کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اس بات میں شک نہیں کرتی کہ حزب اللہ نے صیہونی حکومت اور تکفیری دہشتگردوں کے خلاف بے پناہ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔