الوقت-سعودی عرب اور عرب امارات میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
عرب امارات کی وزیر خارجہ نے سعودی عرب پر کڑی تنقید کی ہے۔موصولہ خبروں کے مطابق یمن کے مسئلے پر متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کافی دنوں سے خراب چلے آرہے ہیں۔ان اختلافات کی وجہ سے متحدہ عرب امارات نےتعز پر حملہ میں حصہ نہیں لیا
اختلاف کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ منصور ہادی نے یمن پر حملے کے حوالے سے اخوان المسلمین سے مدد کی درخواست کی جس پر متحدہ عرب امارات نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا.
الساعہ نامی ویب سائیٹ کے مطابق عبداللہ بن زائد نے اس بار ایک سیاسی کارکن فرحان المالکی کے ایک ٹویٹر جس میں فرحان نے سعودی عرب کے معاشرے کو قتل عام اور جنازوں کا معاشرہ قرار دیا ہے جس میں تکفیر اور تحریم کے علاوہ کچھ نہیں جسکے جواب میں عبداللہ بن زائد نے تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کلچر زندگی کا مخالف، انسانیت کی توہین اور دہشتگردی کی حمایت کرنے والا کلچر ہے ۔متحدہ عرب امارات کے اس بیان پر سعودی عرب کی حکومت میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے اور وہ اسے اپنے ملک کے عوام کی توہین قرار دے رہے ہیں۔
کہا جاررہا ہے کہ متحدہ عرب امارت کا یہ بیان اتفاقی نہیں ہے بلکہ وہ سعودی عرب کی حالیہ پالیسیوں سے بری طرح تنگ ہیں اور یہ انکا سوچا سمجھا موقف ہے۔
متحدہ عرب امارت کا یہ بھی کہنا ہے کہ یمن پر حملے کے حوالے سے سعودی عرب کی حکومت اتحادیوں کو ساتھ لینے کی بجائے اپنی من مانی کررہی ہے اسے صرف اپنے مفادات عزیر ہیں۔