الوقت -عراق کے صوبہ نینوا میں آپریشن کمانڈر نے کہا ہے شہر موصل کو داعش تکفیری دہشتگردوں سے آزاد کرانے کی بڑی کارروائياں عنقریب شروع ہونے والی ہیں۔ اس کمانڈر نے کہا کہ عراقی افواج اس عظیم آپریشن کے لئے تیاریاں مکمل کرچکی ہیں۔
عراقی ذرایع کے مطابق ابوغریب اور اطراف کے علاقوں میں امن قائم کرنے کا آپریشن تنظیم بدر کے سربراہ عراقی پارلیمنٹ کے رکن اور عوامی فورسز کے کمانڈر ان چیف ھادی عامری کی نگرانی میں انجام پارہا ہے ۔ ان ذرائع کے مطابق ابو غریب کے قریب فلوجہ میں داعشی دہشتگردوں کے محاصرے سے ان کا شیرازہ بکھر جائے گا اور ان علاقوں کو تیزی سے آزاد کرانے میں مدد ملے گي۔
عراقی ذرائع کے مطابق الانبار کے شہر الرمادی میں تکفیری دہشتگردوں کے فوجی ساز و سامان کا ایک بڑا گودام تباہ کردیا گيا ہے اور اس علاقے میں دسیوں دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں ۔ نینوا کے آپریشن کمانڈر نے کہا ہے کہ بہت جلدی اس صوبے کو آزاد کرانے کی کاروائياں بھی شروع کی جائيں گي۔
ابو غریب میں جنگ کی صورتحال
ابو غریب پر قبضہ کرنے کی داعش تکفیری گروہ کی کوششوں کو ناکام بنانے کی کارروائيوں کےبعد یہ اس شہر میں بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائياں شروع کی گئيں ہیں تا کہ یہ اطیمنان حاصل کرلیا جائے کہ شہر میں کوئي تکفیری دہشتگرد چھپا ہوا نہ ہو۔ شہر ابوغریب میں سکیوٹی قائم کرنے کا آپریشن ھادی العامری کی براہ راست نگرانی میں ہورہا ہے۔ اس آپریشن میں عوامی فورسز بھی حصہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ تکفیری دہشتگر فلوجہ کے اطراف اکا دکا کاروائياں کررہے ہیں اور اس کاھدف اس علاقے سے فرار کے لئے راستہ تلاش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا تکفیری دہشتگردوں کی یہ کوششیں اجتماعی خود کشی ثابت ہونگي۔
الصباح کی رپورٹ کے مطابق العامری نے بتایا ہے کہ سکیورٹی فورسز اور عوامی رضا کار نے ابو غریب کے تمام علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے رکھا ہے اور حملہ آور دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے۔ العامری نے کہا کہ تکفیری دہشتگرد گروہ بری طرح سے کمزور ہوچکا ہے اور اسی سبب اس کے خفیہ دستے عوام کو اپنی مجرمانہ کاروائيوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔
عراق میں عوامی فورسز کے سربراہ نے کہا کہ عراقی سیکورٹی فورسز اور عوامی رضا کاروں نے فلوجہ کے اندر تکفیری دہشتگرد گروہوں کا محاصرہ کرلیا ہے اور ان کی رسد کے راستوں کے کٹ جانے سے وہ برطرح کمزور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں عراقی فوج اور عراقی رضا کار بڑی آسانی سے اور بہت کم شہید اور زخمی دے کر آزاد کراسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلوجہ کی آزادی کا آپریشن شروع ہونے کے بعد تکفیری دہشتگڑد گروہ انتشار کا شکار ہوجائے گآ اور اس کے عناصر بڑی تعداد میں ہتھیار ڈال دیں گے۔عراقی ماہرین نے العامری کے بیان کی تائيد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابو غریب کے قریب واقع الحمدانیہ دیہی علاقے کو بڑی آسانی سے آزادی کرالیا گيا ہے اور عوامی رضا کاروں نے اس آپریشن میں بڑی تعداد میں دہشتگردوں کو ہلاک کیا ہے اور ان کے ہتھیاروں اور فوجی ساز سامان کے گوداموں پر قبضہ کرلیا ہے۔
تکفیری دہشتگردوں کی تباہی
فلوجہ اور الرمادی کے درمیاں واقع جزیرہ نامی علاقہ ہے جس پر عراقی فضائیہ نے پے درپے حملے کرکے تکفیری دہشتگر گروہ داعش کے ایندھن کا سب سےبڑا ذخیرہ تباہ کردیا ہے۔ الخالدیہ میں شہری کونسل کے سربراہ علی داود کے مطابق داعش کا ایندھن کا یہ ذخیرہ الرمادی کے مشرق میں تئيس کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں بڑے بڑے مخزن، گيس اور پٹرول کی ٹینکر گاڑیاں تھیں جو فضائي حملوں میں مکمل طرح سے تباہ ہوگئي ہیں۔
عراقی فضائیہ کے حملوں میں داعش کی چھے گاڑیآں بھی تباہ ہوئي ہیں جو شہر الرطبہ سے الرمادی کی طرف جارہی تھیں اور ان کا مقصد ایک سکیوریٹی پوسٹ پرحملہ کرنا تھا لیکن یہ ساری گاڑیاں فضائي حملے میں تباہ ہوگئيں۔
دوسری طرف الانبار میں ایک اور آپریشن کمانڈر نے کہا کہ فضائیہ اور بری فوج کے تعاون سے شہر الرمادی کے اطراف کے علاقوں میں چونسٹھ تکفیری دہشتگرد ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عراقی فوج کے بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ایک سو زائد بموں کو دریافت کرکے ناکارہ بنادیا ہے۔
موصل کی جنگ
موصل کو آزاد کرانے کی جنگي تیاریوں کے ضمن میں موصل سے قریب شہر مخمور میں فوجی قافلے پہنچ رہے ہیں۔ نینوا آپریشن کمانڈر نجم الجبوری نے کہا ہے کہ موصل کو آزاد کرانے کی لڑائي بہت جلد شروع ہونے والی ہے اور اس کے لئے تیاریاں تقریبا مکمل ہوگئي ہیں۔
تسنیم نیوز کے مطابق الصباح کے صحافی نے کہا ہے کہ عراقی فورسز صوبہ نینوا میں داعش کے تکفیریوں پر کسی بھی لمحے حملہ شروع کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زمیںي کاروائيوں کے لئے سپریم کمانڈر وزیر اعظم حیدر العبادی کے حکم کا انتطار ہے۔الجبوری نے کہا کہ موصل کی آزادی کے لئے آپریشن کی تیاریاں منصوبوں کے مطابق آخری مرحلوں میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کے دوران بے گناہ شہریوں کو بچانا اور ان کی جان اور مال کی حفاظت کرنا عراقی فوج کی اسٹراٹیجی میں شامل ہے۔
داعش کے خلاف خفیہ آپریشن
صوبہ نینوا کے ایک اعلی رتبہ پولیس افسر خالد الجواری نے کہا ہےکہ عراقی فورسز کے کمانڈوز نے موصل کے شمال میں ایک ثفافتی مرکز میں داعش کے چار بڑے کمانڈروں کو ہلاک کردیا۔ انہوں نے کہا عراقی کمانڈوز نے سائلنسر لگی بندوقیں استعمال کی تھیں۔ اس آپریشن کے بعد داعش نے دسیون نہتے افراد کو گرفتار کرلیا۔
الجواری نے کہا ہے کہ داعش کے مجرموں نے گذشتہ روز موصل کی مسجدوں کے دو ائمہ جماعت کو گرفتار شہید کردیا۔ ان شہدا کانام نورالدین اور شیخ قاسم یحی العمیمی ہے۔ شیخ نورالدین مسجد تبارک الرحمن کے امام تھے جبکہ شیخ قاسم یحی مسجد ا لخاتونیہ کے امام جماعت تھے۔داعش کے تکفیری دہشتگردوں نے ان دو ائمہ مساجد کو داعش کے خلاف تقریریں کرنے اور عوام کو بھڑکانے کے جرم میں شہید کیا ہے۔
ادھر صدر سٹی میں داعش کے بم دھماکوں کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ واضح رہے تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے صدر سٹی میں دو بھیانک بم دھماکے کئے تھے جن میں ست سے زائد افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔
عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی صدر سٹی میں جاے وقوعہ پرپہنجے اوران دہشتگردانہ کاروائيون کی مذمت کی انہوں نے کہا کہ داعش کی نابودی تک اس مجرم گروہ کے خلاف کاروائياں جاری رہیں گي۔
ادھر عراق کےصدر فواد معصوم نے بھی صدر سٹی میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ عراق کی قوم کو متحد ہوکر دنیا کے سب سے وحشی ترین گروہ یعنی داعش کے خلاف ڈٹ جانا چاہیے۔ عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی ان دہشتگردانہ بم دھماکون کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی میں اضافہ ہونا چاہیے اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے احتیاط اور ہوشیاری سے کام کرنا ضروری ہے۔