افغانستان میں داعش کے ایک گروپ نے ہتھیار ڈال کے امن عمل میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الوقت کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبے ننگرہارکے گورنر کے ترجمان عطا اللہ خوگیانی نے کہاہے کہ داعش دہشتگرد گروہ کے دس افراد نے اپنے ہتھیار حکومت کے سپرد کرنے کے بعد کہا ہے کہ وہ افغانستان میں امن کے قیام میں تعاون کریں گے.ترجمان کا مذید کہنا تھا امن پرسس مین شام ہونے والے افراد کے مطابق داعش گروہ کی ایک بڑی تعداد عمل پراسس میں شامل ہوجائیگی۔.
موصولہ رپورٹوں کے مطابق داعش گروہ قندھار،ہلمند وغیرہ میں اپنے مراکز بنانا چاہتا تھا لیکن افغان سیکوریٹی فورسز اور طالبان نے انہیں اس علاقے سے باہر نکال دیا ہے.
چند دن پہلے ننگرہار کے علاقے میں داعش گروہ کا ایک خود کش بمبار طالبان کے ہاتھوں مارا گیا ہے۔یہ خود کش حملہ آور پیرخیل کے طالبان کمانڈر ملا نیک محمد کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا تھا.
طالبان نے داعش کے اس علاقے میں آنے سے پہلے ہی خبردار کیاتھا کہ داعش کو اس علاقے میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی..
طالبان کے ترجمان ذبیحالله مجاہد نے چند دن پہلے میڈیا سے گفتکو میں کہا تھا کہ داعش اور طالبان کے درمیان صلح کا کوئی امکان نہیں ہے۔