~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق تہران سمیت ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں کی ریلیوں میں کئی ملین افراد شریک ہوئے۔ جلوسوں میں شریک افراد "خود مختاری، آزادی اور اسلامی جمہوریہ" کے نعرے لگا رہے تھے۔ پانچ ہزار دو سو سے زیادہ نامہ نگار اور کیمرہ مینوں نے 22 بہمن کے جلوسوں کی کوریج کی۔ ان میں سے دو ہزار نامہ نگار اور کیمرہ مین ملکی جبکہ دو سو اسّی غیر ملکی تھے اور یہ صرف تہران کے جلوسوں کی رپورٹنگ کر رہے تھے۔ ایران کے دوسرے صوبوں میں تین ہزار سے زیادہ نامہ نگار اور کیمرہ مینوں نے 22بہمن کے جلوسوں میں ایرانی عوام کی بھر پور شرکت پر مبنی ان کے کارنامے کی کوریج کی۔
بائیس بہمن کی تقریبات میں انقلاب اسلامی اور دفاع مقدس کے شہدا، مکہ مکرمہ اور منی میں جاں بحق ہونے والوں، حضرت زینب علیھا السلام کے روضے کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہونے والوں اور شہید ایٹمی سائنس دانوں کے اہل خانہ کے نمائندوں، انقلاب اور دفاع مقدس کے دوران زخمی ہونے والوں اور عراق کی سابق صدام حکومت کی قید سے آزادی پانے والوں کی قدردانی بھی کی گئی۔
تہران میں بائیس بہمن کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں میں دنیا کے اٹھائیس ممالک کی چار سو پچاس علمی، سیاسی شخصیات بھی شریک تھے جن ممالک کی شخصیات ان جلوسوں میں شریک تھیں ان میں جرمنی، فرانس، اسپین، بیلجیئم،کروشیا اور ہالینڈ وغیرہ شامل ہیں۔ ان شخصیات کا تعلق افریقہ، امریکہ اور ایشیا کے براعظموں سے تھا اور یہ بطور مہمان خصوصی ان جلوسوں میں شریک تھے۔