~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ ان شیعہ مسلمانوں کی اجتماعی قبروں میں سے ایک ہے جنہیں نائیجیریا کی فوج نے چند ہفتے قبل زاریا شہر میں ایک امام بارگاہ اور بعد ازاں اسلامی تحریک کے سربراہ کے گھر پر حملے کے دوران شہید کیا تھا۔
شمالی صوبے کادونا کے شہر زاریا میں فوج کے ہاتھوں بے گناہوں کے ہولناک قتل عام کی انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
نائیجیریا کی فوج نے گزشتہ سال بارہ سے چودہ دسمبر تک صوبہ کادونا کے شہر زاریا میں واقع امام بارگاہوں اور اسلامی تحریک کے سربراہ ابراہیم زکزکی کے گھر پر حملہ کرکے ایک ہزار سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا۔ نائیجیریا کی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں ہزاروں افراد زخمی بھی ہوئے تھے جن میں اسلامی تحریک کے سربراہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔ فوج نے اسلامی تحریک کے زخمی سربراہ اور ان کی اہلیہ سمیت سیکڑوں افراد کو گرفتار بھی کرلیا تھا۔ اسلامی تحریک کے سربراہ کے بارے میں تاحال کوئی موثق معلومات نہیں ہیں کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔