الوقت کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرڈاکٹر حسن روحانی نے پیرس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی بیس دستاویزات پر دستخط کئے جانے کے بعد اپنے فرانسیسی ہم منصب فرانسوا اولانڈ کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ دونوں ملکوں کا اہم ترین مسئلہ، تشدد و انتہا پسندی اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے اور اس سلسلے میں دونوں ملکوں کو سرگرم ہونے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ علاقائی مسائل ایران اور فرانس کے لئے اہمیت کے حامل ہیں، کہا کہ لبنان، ایران و فرانس کا دوست ملک ہے اور امن و استحکام کا حامل ہونا اس ملک کا مسلمہ حق ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ شام بھی خاص اہمیت کا حامل ملک ہے اور اس ملک کے عوام بےگھر ہوئے ہیں نیز اس ملک کا ایک بڑا حصہ تباہ ہو چکا ہے، کہا کہ اس حوالے سے مدد کئے جانے کی ضرورت ہے کہ شامی عوام بہتر ماحول میں اپنے ملک کے مستقبل کے بارے میں کوئی فیصلہ کر سکیں۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے متحدہ عراق کو قابل ذکر اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ عراق و شام میں دہشت گردی کا مقابلہ اور دہشت گردی کے خلاف مہم میں ان ملکوں کی حکومتوں اورعوام کی بھرپور مدد کئے جانے کی ضرورت ہے۔ ایران کے صدر نے ایران اور سعودی عرب کے تعلقات میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے سے بھی کہا کہ علاقائی استحکام سب کے لئے اہم ہے اور وہ اس بات کا متقاضی ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی، منطق و مذاکرات سے دور کی جائے۔