~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خارجہ نے افغان ناظم الامور سید عبدالناصر کو طلب کرکے باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں افغان سرزمین استعمال ہونے پر شدید احتجاج کیا۔
افغان ناظم الامور کو بتایا گیا کہ باچاخان یونیورسٹی پر حملے میں منصوبہ سازوں نے افغان سرزمین اور ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورک استعمال کیا۔
دفتر خارجہ کے مطابق حملے سے متعلق معلومات افغان حکام کو پہلے ہی فراہم کر دی گئی تھیں۔
پاکستان نے افغان حکومت سے دہشت گردی کے واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تعاون کرے۔
20 جنوری 2016 کو ہونے والے حملے میں21 طلبہ، اساتذہ اور سیکیورٹی اسٹاف جاں بحق ہوئے تھے جبکہ آپریشن میں 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیاگیا تھا.
خیال رہے کہ حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہونے والے طالبان گیدڑ گروپ نے قبول کی تھی، اس گروپ کی قیادت عمر منصور خراسانی عرف عمر نرے کر رہے ہیں.
اسی طرز کا ایک حملہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کیا گیا تھا جس میں 132 بچوں سمیت 150 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی.
اس حملے کی ذمہ داری بھی طالبان کے گیدڑ گروپ کے سربراہ عمر نرے نے قبول کی تھی.