الوقت کی رپورٹ کےمطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیئر رہنما سید خورشید شاہ کی سربراہی میں تقریباً تمام اپوزیشن رہنما اور چند حکومتی بینچ کے ارکان جیسا کہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی بھی کہہ چکے ہیں کہ کسی ایک فریق کے حق میں موقف اپنانے سے ملک میں بدامنی پیدا ہوگی۔
اسی طرح سعودی عرب اور ایران کے سفیروں سے ملاقات کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا بھی کہنا تھا کہ حکومت کو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔
اگر وزارت داخلہ کے جانب سے حالیہ جاری اطلاعات کا بغور جائزہ لیا جائے تو سیاسی رہنماؤں کے یہ خدشات صحیح معلوم ہوتے ہیں۔