~~الوقت کی رپورٹ کے مطابق اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بدھ کے روز موساد کے نئے سربراہ یوسی کوہن کا بیان شائع کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ ایٹمی معاہدے کے باوجود خطرات بڑھ گئے ہیں اور میرا خیال ہے کہ خود اس معاہدے نے خطرات میں اضافہ کیا ہے۔ یوسی کوہن نے کہ جو اس سے قبل صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے قومی سلامتی کے مشیر تھے، عالم اسلام میں جھڑپوں اور علاقے میں دہشت گرد تنظیموں کے مضبوط ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایسے طوفان میں گھرا ہوا ہے کہ جس نے حالیہ برسوں کے دوران مشرق وسطی کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
واشنگٹن میں موجود سائنس و سیکورٹی کے بین الاقوامی ادارے آئی ایس آئی ایس نے انیس نومبر دو ہزار پندرہ کو اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیاتھا کہ اسرائیل نے پچاس سال کے دوران چھے سو ساٹھ کلوگرام پلوٹونیم افزودہ کیا ہے۔ اس پلوٹونیم کو ایٹمی ہتھیاروں کی تباہی کی صلاحیت بڑھانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ جائزہ اس بات کی تائید کرتا ہے کہ دو ہزار چودہ میں اسرائیل کے پاس ایک سو پندرہ ایٹم بم موجود تھے۔
اس صورت حال میں صیہونی حکام علاقے کی موجودہ آشفتہ صورت حال سے فائدہ اٹھا کر غلط بیانات اور ایرانوفوبیا کے ذریعے رائے عامہ کی توجہ علاقے کے لیے حقیقی خطرے یعنی اسرائیلی حکومت سے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔