~~
الوقت کی رپورٹ کے مطابق صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں سعود ی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر نمر کو ظالمانہ طریقے سے موت کی سزا دینے کے سعودی حکومت کے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ممتازعالم دین کو بیہودہ بہانوں اور سعودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے کی بناپر قاتلانہ حملہ کرکے جیل میں ڈالا گیا اور پھر انہیں بلاوجہ موت کی سزا سنائی گئی -
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ قانونی لحاظ سے کسی بھی ملک میں کسی شخص کا محض اس بنا پر سر قلم نہیں کیا جاتا کہ اس نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی ہے -
صدر ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے اور دیگر ملکوں کو بھی ایران کے ساتھ رابطہ ختم کرنے کے لئے سعودی حکومت کے دباؤ کا مقصد علاقے کی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنا ہے -
انہوں نے کہا کہ سعود ی حکومت کی علاقائی پالیسی ظلم و جارحیت ، دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور علاقے میں امن واستحکام کو سبو تاژ کرنے پر استوار ہے - انہوں نے سعود ی حکومت سے کہا کہ وہ اپنی ماضی کی غلطیوں اور خطاؤں کی تلافی کرے اور اس غلط اور لاحاصل پالیسی سے دستبردار ہو جائے - کیونکہ علاقے میں امن و استحکام ، دہشت گردی کے خلاف حقیقی جنگ اور علاقے کے سبھی ملکوں کے ساتھ دوستی اور بھائی چارہ قائم کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی اصل خواہش ہے -