الوقت کی رپورٹ کے مطابق کینیا کے دارالحکومت نیروبی سے مندیرا شہر جانے والی بس پر صومالیہ کی سرحد کے قریب واقع گاؤں ال واک میں شدت پسندوں نے حملہ کردیا۔ حملہ آوروں نے بس میں سوار مسافروں کو نیچے اترنے کا حکم دیا اسی دوران ایک شخص نے فرار ہونے کی کوشش کی جس پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی اور وہ ہلاک ہوگیا۔
حملہ آوروں نے مسافروں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم ہونے کا کہا تو مسلمانوں نے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ ان سب کو ایک ساتھ ماردیں یا پھر سب کو چھوڑ دیں۔ جس پر شدت پسندوں نے تمام مغویوں کو چھوڑ دیا۔ مندیرا کے گورنر علی روبا کا کہنا ہے کہ مقامی افراد نے حب الوطنی اور باہمی اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے جس پر وہ ضراج تحسین کے مستحق ہیں۔
صومالیہ میں اپنا نظام حکومت نافذ کرنے کے لئے برسرپیکار تنظیم الشباب نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
واضح رہے کہ الشباب کے شدت پسندوں نے مندیرا ہی کے قریب ایک بس پر حملہ کرکے کرسمس کی چھٹیوں میں نیروبی جانے والے 28 عیسائیوں کو ہلاک کردیا تھا۔