الوقت کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں فاضل بنچ نے ممتاز قادری کی سزائے موت کے خلاف نظر ثانی کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پرعدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ مدعی کی جانب سے پیش کئے گئے ریکارڈ سے سلمان تاثیر پر توہین رسالت ثابت نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے توہین رسالت کیس میں لارجر بنچ بنانے کی درخواست بھی مسترد کرتے ہوئے ممتاز قادری کے وکیل سے کہا کہ آپ توہین رسالت ثابت کریں، ہم مقدمے میں نظر ثانی کریں گے اور لارجر بینچ بھی تشکیل دیں گے۔
واضح رہے کہ ایلیٹ فورس کے سابق اہلکار ممتاز قادری نے 4 جنوری 2011 کو سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو اسلام آباد میں قتل کردیا تھا۔ سابق گورنر پنجاب کے قتل کے الزام میں ممتاز قادری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 2 مرتبہ بار سزائے موت سنائی تھی۔