الوقت کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سردار ایاز صادق نے کہا کہ این اے 122 پر 2015 کا ضمنی الیکشن منفرد اور تاریخی تھا، اس انتخاب پر پورے ملک کی نظریں تھیں ۔ ضمنی الیکشن فوج کی نگرانی میں ہوئےاور چور دروازے سے آنے والی جماعت کو دوبارہ شکست کا سامنا کرنا پڑاجس کے بعدایک بار پھر پی ٹی آئی نے رونا شروع کردیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے لینےوالی الیکشن کمیشن کوانگریزی تک ٹھیک طرح نہیں آتی، جس کی واضح مثال یہ ہے کہ انہیں بھیجے گئے خط میں ضمنی الیکشن 2015 کی بجائے 2013 لکھ کر لیٹر بھیجا گیا، الیکشن کمیشن کو انصاف کی زبان سمجھ میں نہیں آتی بلکہ تحریک انصاف کے کہنے پر چلتا ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہی ان کے حلقے سے ووٹرز کو منتقل کیا لیکن انہیں ملک میں بدنام کیا جارہا ہے کہ انہوں نے اپنے حلقے میں ووٹ منتقل کئے وہ الیکشن کمیشن کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ ثابت کردیں کہ میں نے یہ اقدامات کئے الیکشن کمیشن نے خود ووٹ منتقل کئے۔ وہ ایک بار الیکشن کمیشن کی نااہلی کی سزا بھگت چکے ہیں لیکن اب الیکشن کمیشن اپنی نااہلی کی خود مار کھائے گا ۔ اور میں ان کی نااہلی کو سامنے لاتا رہوں گا ۔